Oct ۰۲, ۲۰۲۱ ۰۷:۵۷ Asia/Tehran
  • بحرینی مظاہرین نے اسرائیل کے پرچم کو پاوں تلے روند ڈالا

بحرین میں اسرائیل کے وزیر خارجہ کے دورہ منامہ کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

بحرین کی جمعیت اسلامی کے ٹوئیٹر اکاونٹ پر جاری ہونے والی تصاویر سے بخوبی دکھائی دیتا ہے کہ بحرین کے نمازی اسرائیل اور بحرین کے تعلقات کی برقراری اور اسرائیل کےوزیر خارجہ کے دورے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور انہوں نے نماز میں شرکت کے وقت مساجد کے دروازوں کے قریب اسرائیل کے پرچموں کو اپنے پاوں سے روند ڈالا۔

موصولہ رپورٹوں کے مطابق بحرین کے دار الحکومت منامہ کے جنوب میں واقع سترہ میں درجنوں افراد نے صہیونی وزیر خارجہ کے بحرین دورے کی مخالفت کرتے ہوئے مظاہرے کئے۔

بحرین کے عوام نے ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں ہیہات مناالذلہ ، بحرین سے باہرجاؤ ، اسرائیل مردہ باد ، بحرین اسلامی میں صیہونی سفارت خانہ نہیں کھلنے دیں گے جیسے نعرے لگائے اور اسرائیل کے پرچم کو نذر آتش کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی پرزور مخالف کی۔

العہد ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق آل خلیفہ حکومت کے کارندوں نے پر امن مظاہرہ کر رہے لوگوں پر آنسو گیس کے گولے اور پلاسٹک کی گولیاں فائر کیں۔ سوشل میڈیا پر بحرینی عوام نے لکھا کہ کچھ سادے لباس میں افراد نے مظاہرین پر حملے کئے۔

بحرین کے عوام نے جمعرات کو بھی صیہونی وزیرخارجہ کے دورہ منامہ اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کئے تھے۔ اسرائیلی وزیرخارجہ لاپید نے منامہ میں صیہونی حکومت کے سفارت خانے کے افتتاح کے لئے بحرین کا دورہ کیا تھا جس کے خلاف شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔

بحرین اور متحدہ عرب امارات نے ستمبر دوہزار بیس میں امریکہ کی ٹرمپ حکومت کے دباؤ میں آکر صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کے سمجھوتے پر دستخط کئے اوراس غاصب حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات کا اعلان کیا تھا۔

ٹیگس