کابل میں مظاہرہ، طالبان کو تسلیم کئے جانے کی مخالفت
افغانستان کے دارالحکومت کابل کے شہریوں نے طالبان کو تسلیم کئے جانے پر اپنی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
کابل کے شہریوں نے طالبان پر وعدہ خلافیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان جب تک اپنے وعدوں پر عمل نہیں کرتے عالمی برادری کو چاہئے کہ اس گروہ کی حکومت کو تسلیم نہ کرے۔
کابل میں کئے جانے والے اس مظاہرے میں افغان شہریوں نے طالبان حکومت کی تین ماہ کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے ساتھ ساتھ سبھی انسانی حقوق کی پاسداری کے لئے طالبان پر بھرپور دباؤ ڈالے۔
مظاہرے کے منتظمین میں سے ایک طوبی لطفی کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آنے کے بعد طالبان نے جو وعدے کئے ان میں سے کسی ایک پر بھی انھوں نے عمل نہیں کیا بلکہ وعدوں کے خلاف ہی عمل کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ طالبان نے اقتدار میں آنے کے بعد عام معافی کا اعلان کیا مگر ملک کے مختلف علاقوں میں سابق فوجیوں اور مخالفین کے مکانات کی مسماری، ان کی ایذارسانی، ان پر تشدد اور جبری نقل مکانی نیز قتل و غارتگری کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔