Jan ۱۹, ۲۰۲۲ ۱۸:۴۰ Asia/Tehran
  • صیہونی حکومت کو فلسطین کے استقامتی گروہوں کا انتباہ

فلسطین کے استقامتی گروہوں نے ملت فلسطین بالخصوص مقبوضہ بیت المقدس میں النقب اور شیخ جراح کے فلسطینی باشندوں کے خلاف صیہونیوں کے جرائم جاری رہنے پر سخت خبردار کیا ہے۔

فلسطین کے استقامتی گروہوں نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ استقامتی محاذ ایک ڈراؤنے خواب کی طرح صیہونی غاصبوں کی آنکھوں کی نیند چھین لے گا اور سرانجام فلسطینی عوام اپنے وطن میں چین و سکون کی نیند سوئیں گے۔

فلسطین کی تحریک مجاہدین کے ترجمان محمد عزیز نے ایک بیان میں کہا کہ صیہونی دشمن ملت فلسطین کے خلاف اپنی جارحانہ پالیسیاں جاری رکھے ہوئے ہے اور اس کے اس اقدام نے غاصب حکومت کے کریہ چہرے کو بے نقاب کردیا ہے کہ جو النقب اور شیخ جراح میں نسلی صفائی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

فلسطین کی تحریک مجاہدین کے ترجمان نے کہا کہ فلسطینی قیدیوں پر بھی صیہونی جیلوں میں طرح طرح کے وحشیانہ تشدد اور مظالم ڈھائے جارہے ہیں اور صیہونی دشمن اس طرح فلسطینی قیدیوں کے عزم و ارادے کو کمزور کرنے کے لئے ہرطریقہ استعمال کررہا ہے۔

اس درمیان فلسطینی نوجوانوں کی تحریکوں نے صیہونی جارحیتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے صحرائے النقب کے باشندوں کی استقامت کی حمایت کے لئے ہونے والے اجتماع میں بڑے پیمانے پر شرکت کی اپیل کی ہے۔ غرب اردن، بیت المقدس اور انیس سو اڑتالیس کے مقبوضہ علاقوں کے نوجوانوں کی تحریکوں نے یہ کال مقبوضہ نقب میں استقامت کا مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں اور بیت المقدس کے شیخ جراح محلے کے باشندوں کے گھروں کو ڈھانے اور انھیں جبری طور سے باہر نکالنے کی صیہونی پالیسی کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے والے صالحیہ خاندان کی حمایت کے طور پر دی ہے۔

صیہونی غاصبوں نے مقبوضہ علاقوں کے فلسطینی باشندوں کے خلاف اپنی جارحیتوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے متعدد فلسطینیوں کے گھروں کو منہدم اور درجنوں فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا۔غاصب صیہونیوں نے بدھ کو بیت المقدس کے شیخ جراح محلے کے فلسطینیوں کے گھروں پر حملہ اور انھیں منہدم کرنے کے بعد صالحیہ خاندان کے چھبیس افراد کو حراست میں لے لیا۔ النقب میں غاصب صیہونی حکومت تقریبا ڈیڑھ سو فلسطینیوں کو گرفتار کرچکی ہے۔ حراست میں لئے جانے والوں میں بڑی تعداد بچوں اور عورتوں کی ہے۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی فوجیوں نے منگل کو النقب کے دیہاتوں سے بھی تقریبا اکتالیس فلسطینیوں کو گرفتار کیا تھا جن میں اکثر بچے ہیں۔

ٹیگس