Jan ۲۳, ۲۰۲۲ ۱۹:۰۷ Asia/Tehran
  • خود کو تسلیم کرانے کے لئے طالبان حکومت کوشاں، ایک وفد ناروے بھیجا

افغانستان کی عبوری طالبان انتظامیہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ طالبان وفد کے دوران ناورے سے صورتحال میں بہتر کی امید ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کا کہنا تھا افغانستان کا اقتدار سنبھالنے کے بعد کسی بھی مغربی ملک میں طالبان وفد کے ساتھ مذاکرات سے حالات میں تبدیل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان انتظامیہ افغانستان میں جنگ اور جھڑپوں کا خاتمہ اور قیام امن کی خواہاں ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ طالبان انتظامیہ نے مغربی دنیا کی تمام شرائط پوری کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ سفارت کاری کے ذریعے، ساری دنیا کے ملکوں اور خاص طور سے یورپ کے ساتھ افغانستان کے تعلقات فروغ پائیں گے۔

واضح رہے کہ طالبان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کی قیادت میں ایک وفد ہفتے کی شب ناروے کے دارالحکومت اوسلو پہنچا ہے جہاں وہ یورپی ملکوں سے انسان دوستانہ امداد کے بارے میں بات چیت کرے گا۔

اس درمیان ناروے کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ طالبان کے وفد کے دورۂ یورپ کا مقصد یہ ہرگز نہیں کہ یورپ طالبان کی موجودہ حکومت کو تسلیم کرنے جا رہا ہے۔

ٹیگس