سیکڑوں کتے اور بلییاں افغانستان سے کینیڈا منتقل
Feb ۰۶, ۲۰۲۲ ۱۸:۵۰ Asia/Tehran
افغانستان پر امریکہ اور یورپی ملکوں کی افواج کے بیس سالہ قبضے کے حوالے سے جاری عالمی تنقیدوں کے درمیان، بعض یورپی گروپ،تین سو سے زائد کتے بلیوں کی کینیڈا منتقلی کو اہم کامیابی قرار دے رہے ہیں۔
افغانستان سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے انخلا کو چھے ماہ پورے ہونے والے ہیں اور ہر روز افغان عوام سے بے توجہی برتنے اور جمہوریت و انسانی حقوق کے بارے میں مغربی ملکوں کے جھوٹے دعوؤں سے متعلق دستاویزشواہد دنیا کے سامنے آرہے ہیں۔
کابل سے ہمارے نمائندے کے مطابق تین سو بیس کتےاور بلیوں کو پچھلے چند روز کے دوران انتہائی مشکل حالات میں افغانستان سے کینیڈا منتقل کیا گیا ہے۔
اس بارے میں افغان عوام کا کہنا ہے کہ مغرب والوں نے کتوں کو انسانوں پر ترجیح دی ہے، جوانتہائی تکلیف کی بات ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انسان اشرف المخلوقات ہے اور مغربی ملکوں کا یہ اقدام احترام انسانی کی توہین ہے ۔
اس رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کابل ایئرپورٹ پر جاری بحران کے دوران، ایک سوتہتر کتوں اور بلیوں کو خصوصی ہوائی جہاز کے ذریعے افغانستان نے برطانیہ منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔
افغانستان کے عوام ، بیس سالہ غاصبانہ قبضے، جنگ اور لوٹ مار کے نتیجے میں بحران سے دوچار ہونے والے افغان بچوں ، جوانوں اور عورتوں پر حیوانات کو فوقیت دینے کی مغربی پالیسی کو سنگین جرم اور ناقابل معافی گناہ قرار دے رہے ہیں۔