فلسطینی نوجوان کی شہادت کے بعد بیت لحم میں عام ہڑتال
بیت لحم میں فلسطینی گروہوں نے صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینی نوجوان کی حمایت میں عام ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب صیہونی فوجیوں نے مزید دسیوں فلسطینیوں کو اغوا کرلیا ہے ۔
صیہونی دہشتگردوں نے ایک اور فلسطینی نوجوان محمد رزق شحادہ صلاح، کو غرب اردن کے شہر بیت لحم کی الخضر کالونی میں گولی مار کر شہید کر دیا۔
فلسطینی نیوز ایجنسی سما کی رپورٹ کے مطابق بیت لحم میں فلسطینی گروہوں کی کوارڈی نیٹر کمیٹی نے بدھ کو اعلان کیا ہے کہ اس شہر میں محمد رزق شحادہ صلاح کی حمایت میں کہ جسے صیہونی فوجیوں نے گولی مار کر شہید کر دیا، عام ہڑتال کی جا رہی ہے۔
بیت لحم میں فلسطن کی تحریک فتح کے رہنما محمد المصری نے کہا ہے کہ عام ہڑتال میں تمام شعبوں منجملہ اسکول اور یونیورسٹی سب شامل ہیں۔ ںبیت لحم میں اساتذہ یونین کے جنرل سیکریٹری عاصم الزبون نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی گروہوں کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے فیصلے کی حمایت کا اعلان کرنے کے لئے عام ہڑتال کی جارہی ہے۔
صیہونی اپنے توسیع پسندانہ اہداف کے حصول کے لئے ہر روز فلسطین کے مختلف علاقوں پرحملے کرتے ہیں اور فلسطینی شہریوں کو شہید ، زخمی یا گرفتارکرکے جیل بھیج دیتے ہیں۔
دوسری جانب صیہونی فوجیوں نے اپنے دشمنانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے غرب اردن سے تیئیس فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ صیہونی حکومت، فلسطینیوں بالخصوص غرب اردن کے فلسطینیوں کی گرفتاریوں میں شدت لاکر فلسطینیوں کے عزم کو کمزور کر دینا چاہتی ہے۔
فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فوجیوں نے بدھ کو غرب اردن پر یلغار کرکے فلسطینی شہریوں کو زدوکوب کیا۔ عینی شاہدوں کا کہنا ہے کہ ان جھڑپوں میں صیہونی فوجیوں نے تیئیس فلسطینیوں کو گرفتار بھی کر لیا۔
صیہونی فوجیوں نے پیر کی شام بھی غرب اردن کے شہروں اور دیہی علاقوں پر حملہ کرکے کم سے کم چھتیس فلسطینیوں کو اغوا کر لیا تھا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ اکثر فلسطینی استقامتی گروہوں نے غرب اردن میں صیہونی فوجیوں کے حالیہ جرائم پر ردعمل ظاہر کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ وسیع پیمانے پر استقامت ہی صیہونی دشمن کو لگام دینے کا واحد راستہ ہے۔