Mar ۰۳, ۲۰۲۲ ۰۸:۲۷ Asia/Tehran
  • افغانستان کی صورتحال پر اقوام متحدہ میں ایران کا اظہار تشویش

افغان عوام کے اثاثوں کی بحالی ہر قسم کی سیاست بازی اور شرطوں کے بِنا انجام پانی چاہئے، یہ مطالبہ ایران نے اقوام متحدہ میں دہرایا ہے۔

مغربی ممالک منجملہ امریکہ نے مختلف بہانوں سے افغانستان کے اثاثوں کو منجمد کر دیا ہے۔

طالبان حکام اور ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ چونکہ گزشتہ بیس سال کے دوران افغانستان پر قابض رہنے کے باوجود اس پر اپنا تسلط برقرار رکھنے میں ناکام رہا ہے، اسلئے وہ اسکے سینٹرل بینک کے اثاثوں کو ضبط کرنے کے درپے ہے۔

ارنا نیوز کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کی نائب سفیر زہرا ارشادی نے افغانستان کے سلسلے میں منعقد ہوئے سلامتی کونسل کے ایک اجلاس میں یو این کے سیکریٹری جنرل کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی صورتحال بدستور تشویشناک بنی ہوئی ہے۔

سفیر ایران نے کہا کہ اس وقت افغانستان کو ایک روز افزوں انسانی بحران، اقتصادی انجماد، ناکارہ مالیاتی اور بینک کاری نظام اور ایک وسیع البنیاد حکومت کے حوالے سے سخت چیلنجوں کا سامنا ہے۔ زہرا ارشادی نے کہا کہ افغانستان میں اب بھی انسانی المیہ کا خطرہ منڈلا رہا ہے اور تقریبا دوکروڑ افغان عوام یعنی ملک کی آدھی آبادی عالمی امداد کی محتاج اور وہاں کے اقتصاد کو بکھرنے سے بچانے کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کی نائب مندوب نے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر افغانستان میں حالات کو قابو میں نہ کیا گیا تو پڑوسی ممالک کی جانب افغان عوام کی ہجرت اور نقل مکانی کا سلسلہ شروع ہو جائے گا جبکہ خود پڑوسی ممالک میں پہلے ہی لاکھوں افغان شہری پناہ لئے ہوئے ہیں اور انہیں اس حوالے سے سخت دباؤ کا سامنا ہے۔

زہرا ارشادی نے مزید کہا کہ ایران کو افغانستان میں دہشتگردوں کی سرگرمیوں پر سخت تشویش ہے اور طالبان دہشتگردی سے مقابلے کا خود کو پابند سمجھیں اور اس بات کا اطمینان دلائیں کہ ان کا ملک داعش اور القاعدہ جیسے دہشتگرد گروہوں کی پناہ گاہ نہیں بنے گا۔

ٹیگس