May ۲۷, ۲۰۲۲ ۰۰:۳۲ Asia/Tehran
  • ترکی نے آخرکار داعش کے نئے سرغنہ کو گرفتار کرنے کا دعوی کر ہی دیا

ترکی نے داعش کے نئے سرغنہ کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے۔

ترکی کی ایک نیوز ویب سائٹ نے اطلاع دی ہے کہ استنبول پولیس کی انسداد دہشت گردی کی کارروائی میں داعش کے ایک نئے رہنما کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، ترک حکام نے آج جمعرات کو دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ملک میں داعش کے نئے سرغنہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

بلومبرگ کی ویب سائٹ نے بریکنگ نیوز میں رپورٹ دی ہے کہ سینئر ترک حکام کا کہنا ہے کہ استنبول میں انسداد دہشت گردی کے ایک حالیہ آپریشن میں داعش کے ایک نئے سرغنہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ انسداد دہشت گردی کی پولیس ٹیم اور انٹیلی جنس ایجنٹوں نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس گروہ کی قیادت کر رہا تھا جب سے داعش دہشت گرد گروہ کا سابق سرغنہ فروری میں شام میں امریکی قیادت میں آپریشن کے دوران مارا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق ترک نیوز سائٹ اودا ٹی وی نے گرفتار شخص کو "ابوالحسن القرشی" کے طور پر بتایا  لیکن اس نے یہ نہیں بتایا کہ یہ معلومات کیسے حاصل کی ۔

بلومبرگ نے مزید کہا کہ وہ آزادانہ طور پر ترک حکام کی طرف سے حراست میں لیے گئے شخص کی شناخت کی تصدیق نہیں کر سکتے۔

OdaTV کے مطابق، ترک حکام نے جمعرات کو کہا کہ صدر رجب طیب اردوغان کو القرشی کی گرفتاری کی اطلاع دی گئی ہے اور توقع ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں ذاتی طور پر اس کی گرفتاری کا اعلان کریں گے۔

نیوز سائٹ نے حکام کے حوالے سے بتایا کہ داعش دہشت گرد گروہ کے سرغنہ کو اس گھر سے گرفتار کیا کیا جس کی پولیس طویل نگرانی کر رہی تھی، پولیس کا دعوی ہے کہ داعش کا سرغنہ مذکورہ گھر قیام پذیر تھا اور پولیس کو حملے کے دوران گولی چلانے کی بھی ضرورت نہیں پڑی۔

واضح رہے کہ سال 7 مارچ داعش دہشت گرد گروہ نے ایک سرکاری بیان میں شام میں امریکی فوجی آپریشن میں اپنے سرغنہ "ابو ابراہیم القرشی" کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی اور ابو الحسن القرشی کو اس کے جانشین کے طور پر متعارف کرایا تھا۔

ٹیگس