شام میں بین الاقوامی اتحاد کے ٹھکانوں پر ترک فوج کا حملہ
ترکی نے پہلی مرتبہ شام کے علاقے عین العرب میں بین الاقوامی اتحاد کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
ایسنا کی رپورٹ کے مطابق، ترکی کے فوجیوں نے کل شمالی ادلب میں واقع چند فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
شام میں دہشتگرد گروہ داعش کی شکست کے بعد، جو شام میں امریکہ کا فوجی ونگ تھا، امریکہ نے داعش کی جگہ لے لی اور اس کے بعد شام کے تیل کو لوٹنے کی کارروائی شروع کی۔
اس سے قبل ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا تھا کہ ترکی کی فوج، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے اپنی سرحد پر کارروائی کرے گی اور اس سلسلے میں جلد ہی اپنی حکمت عملی کا اعلان کرےگی۔
واضح رہے کہ شام میں امریکی آلۂ کار، دہشتگردی کے خلاف جنگ کے بہانے شامی عوام اور خطے کے استقامتی محاذ کے خلاف برسر پیکار ہیں۔ شام کے مختلف علاقوں میں امریکی موجودگی کے خلاف عوامی ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے اور لوگ آئے دن دہشتگردی سے جنگ کے بہانے شام میں موجود امریکہ کے باوردی دہشتگردوں کے خلاف مظاہرہ کرتے ہیں۔
شام کی حکومت نے بھی بارہا اقوام متحدہ میں امریکہ کی سرکردگی میں اپنے ملک میں موجود غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی کو غیرقانونی اور جارحیت قرار دیتے ہوئے اُس پر سخت اعتراض درج کرایا ہے۔
خیال رہے کہ عراق میں موجود امریکی دہشتگردوں پر حملے روز کا معمول بن چکے ہیں، جبکہ شام میں بھی امریکی فوجیوں اور انکے اڈوں پر حالیہ مہینوں کے دوران بارہا حملے ہوئے ہیں۔