لویا جرگہ، خواتین کی تعلیم پر گفتگو لیکن خواتین ہی غائب+ ویڈیو
طالبان کی جانب سے منعقد لویا جرگہ اجلاس پر حملے کی خبر ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: مقامی میڈیا کے مطابق اجلاس کے پاس دھماکوں اور گولیوں کے چلنے کی آوازیں سنائی دی۔ اس حملے کا صحیح سبب پتہ نہیں چل سکا۔
طالبان حکومت نے ابھی تک واضح طور پر کچھ نہیں کہا ہے لیکن فریڈم فائٹرز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ خصوصی دستوں نے طالبان کے اجلاس پر حملہ کیا۔ اس حملے کے بعد کابل کی سڑکوں پر سیکورٹ کے سخت انتظامات کئے گئے۔
آماج نیوز کے مطابق کابل میں افراتفری کا ماحول رہا اور لویا جرگہ کے حال کے پاس کئی دھماکے ہوئے اور گولیاں چلنے کی اطلاع ملی ہے۔
حادثے کے بعد طالبان نے سیکورٹی سخت کر دی ہے۔ لویا جرگہ کی طرف جانے والی سڑکوں پر بیریکٹنگ کر دی ہے۔ طالبان کے ہیلی کاپٹروں نے بھی اجلاس کی جگہ پر کشت شروع کر دی ہے۔ علاقے میں پولیس چوکیاں بنائی جا رہی ہے تاکہ اگلے کسی بھی حادثے کو پہلے کی روک دیا جائے۔
کابل میں تین دنوں تک چلنے والے پروگرام میں لڑکیوں اور خواتین کی تعلیمات کے مسئلے پر بحث ہوئی لیکن اس نشست میں ایک بھی خاتون شامل نہیں ہوئی۔
لویا جرگہ تین روزہ اجلاس ہے جس میں پورے افغانستان سے 3500 سے زائد دانشور اور مذہبی و سیاسی شخصیات کو دعوت دی گئی ہے۔ لڑکیوں کی تعلیم پر بحث کر رہے طالبان نے جلسے میں خواتین کو شرکت کی اجازت نہیں دی۔
پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کی نمائندگی والے والی تقریبا 70 شخصیات اور ایران میں رہنے والے پناہ گزینوں کے تقریبا 30 دیگر نمائندوں نے جرگہ میں شرکت کی۔