اقوام متحدہ کو افغان خواتین کی صورتحال پر تشویش
اقوام متحدہ نے افغانستان میں خواتین کے حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں افغانستان میں خواتین کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
انسانی حقوق کونسل کےاجلاس میں مندوبین نے طالبان کے دور حکومت میں افغان خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی پامالی پر تشویش اور ان کے مستقبل کے بارے میں مایوسی کا اظہار کیا ۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب افغان علماء کا اجلاس جمعرات سے کابل میں جاری ہے۔
لڑکیوں کی تعلیم کے بارے میں غورو خوص کرنا اس اجلاس کا ایجنڈہ قرار دیا گیا تھا لیکن کہا جارہا ہے کہ جمعرات سے اب تک ہونے والی کارروائی میں اس معاملے پر کوئی بات نہیں ہوئی۔
افغان علماء کے لویہ جرگہ میں کسی بھی سرکردہ افغان خاتون کو مدعو نہیں کیا گیا جس پر اندرون افغانستان کڑی نکتہ چینی کی جارہی ہے۔
اس سے پہلے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمشنر میشل بیشلے نے کہا تھا کہ افغان خواتین طالبان حکام کے ساتھ براہ راست بات چیت کی خواہاں ہیں۔