Oct ۰۱, ۲۰۲۲ ۲۱:۵۴ Asia/Tehran
  • سعودی عرب، غذائی اشیا کی خوب ہو رہی بربادی

سعودی عرب میں غذائی اشیا کی بربادی کی شرح 10 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: سعودی عرب کے ایک سرکاری ادارے کا کہنا ہے کہ ملک میں ہر سال 10 بلین ڈالر سے زیادہ مالیت کا کھانے پینے کا سامان ضائع ہوتا ہے۔

الخلیج آن لائن نے ہفتے کے روز اپنی خاص رپورٹ میں یہ انکشاف کیا ہے۔

سعودی عرب کی اس تنظیم نے قدرتی ذرائع کے درست استعمال اور اشیائے خورد و نوش کے ضیاع کو روکنے کے لیے متعدد اسکیمیں شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق غذائی اشیاء کے صحیح استعمال اور ضائع ہونے سے بچانے کے لیے لوگوں میں آگاہی مہم شروع کی جا رہی ہے، اگر ایسا نہ کیا گیا تو ضائع ہونے والی چیزوں کی مالیت سالانہ 40 ارب ریال سے بھی زیادہ ہوجائے گی۔

غور طلب ہے کہ سعودی عرب میں پیٹرو ڈالر کی فراوانی کی وجہ سے بڑے پیمانے پر اناج اور غذائی اشیاء دوسرے ممالک سے درآمد کی جاتی ہیں اور سعودی شہری ان چیزوں کو اپنے کھانے سے زیادہ ضائع و برباد کردیتے ہیں۔

سعودی معاشرے میں بچ جانے والے کھانے کو کوڑے دان میں پھینکنا کوئی بری بات نہیں سمجھی جاتی، خاص طور پر پارٹیوں اور تقریبات کے بعد کھانے پینے کی اشیاء کو بڑی مقدار میں پھینک دیا جاتا ہے۔

تاہم اس امیر عرب ملک میں غریبوں کی کوئی کمی نہیں ہے اور ایسے بہت سے خاندان ہیں، جو بمشکل دو وقت کی روٹی فراہم کر پاتے ہیں۔

 

ٹیگس