بحرین کی آمریت مخالف جماعت نے انتخابات کو ڈھونگ قرار دے دیا
بحرین کی آمریت مخالف سب سے بڑی جماعت الوفاق نے شاہی حکومت کے ذریعے انجام پانے والے نمائشی انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بڑی تعداد میں فوجی اہلکاروں اور غیر قانونی طور پر شہریت حاصل کرنے والوں سے ووٹ ڈلوا کر من پسند نتائج حاصل کرنے کی ناکام کوشش کی گئی ہے۔
نیوز ایجنسی العہد کے مطابق بحرین کی حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت الوفاق کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ انتخابات صرف شاہی حکومت کے مفاد میں تھے اور ان کے ذریعے من پسند نتائج حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
بحرین کے انقلابیوں، سیاسی و مذہبی رہنماؤں اور سماجی و انسانی حقوق کے کارکنوں نے یہ کہتے ہوئے ان انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا کہ یہ انتخابات نہ تو آزادانہ ہیں اور نہ ہی اس کا عوام کو کوئی فائدہ پہنچنے والا ہے۔
بحرین کےعوام اور آمریت مخالف جماعتوں اور تنظیموں کی جانب سے نمائشی قرار دیئے جانے والے انتخابات میں پارلیمنٹ کی چالیس نشستوں کے لیے چار سو تینتیس امیدوار میدان میں تھے جبکہ تیس بلدیاتی نشستوں کے لیے ایک سو تہتر امیدواروں نے حصہ لیا۔
آمریت مخالف جماعت الوفاق نے انتخابات کے اختتام پر ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ شاہی حکومت کے نمائشی انتخابات میں ٹرن آوٹ اٹھائیس فی صد تک بھی نہیں پہنچ پایا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بیشتر پولنگ اسٹیشن عوام سے خالی رہے اور حکومت نے ووٹ ڈالنے کے لیے فوجیوں اور سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کو استعمال کیا جبکہ سرکاری ٹیلی ویژن اور اخبارات کے ذریعے انتخابی عمل کو کامیاب بنا کر پیش کرنے کی غرض سے جعلی ویڈیو اور تصاویر نشر کی گئیں۔
الوفاق پارٹی کے مطابق بڑی تعداد میں فوجیوں اور سیکورٹی اہلکاروں کو بسوں میں بھر کر پولنگ اسٹیشنوں پر لایا گیا اور انہیں خاص امیدواروں کو ووٹ ڈالنے کے احکامات صادر کئے گئے تھے۔ حالانکہ حالیہ انتخابات میں کوئی بھی حکومت مخالف امیدوار شریک نہیں تھا۔
الوفاق پارٹی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ انتخابات میں، ایسے غیر ملکی شہریوں کو ووٹ ڈالنے کے لئے مجبور کیا گیا تھا جنہیں غیرقانونی طریقے سے بحرین کی شہریت دی گئی ہے۔
بیان کے مطابق ملک کے سیاسی اور سماجی تانے بانے کو تبدیل کرنے کے لیے شاہی حکومت نے بڑی تعداد میں غیر ملکیوں کو شہریت دی ہے جبکہ خاندانی آمریت کی مخالفت کرنے والے سیکڑوں اصل پشتی بحرینیوں کی شہریت منسوخ کردی گئی ہے۔
بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سےآمریت مخالف تحریک جاری ہے اور اس ملک کے عوام خاندانی آمریت کے بجائے مکمل جمہوری نظام کے قیام اور سرکاری سطح پر مذہبی بنیادوں پر روا رکھے جانے والے تعصبات کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔