غرب اردن میں صیہونی فوجیوں کی بربریت
غرب اردن کے شہر نابلس کے مشرقی مضافات میں صیہونی فوجیوں نے ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کردیا ہے۔ جبکہ صیہونی فوج کے ڈرون طیاروں نے بھی فلسطینیوں پر فائرنگ کی ہے
سحر نیوز/ عالم اسلام: خبررساں اداروں نے بتایا ہے کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب صیہونی فوجیوں نے غرب اردن کے شہر نابلس کے مشرقی مضافات میں واقع البلاطہ کیمپ پر دھاوا بول دیا اور اس دوران ایک فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر شہید کردیا۔
فلسطین کی ہلال احمر کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی فوجیوں نے ایک اور فلسطینی نوجوان کو بھی اس حملے کے دوران زخمی کردیا جس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
خبروں کے مطابق حملے کے دوران اور اس کے بعد صیہونی فوجی ایمبولینسوں کو علاقے میں داخل ہونے اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنے سے روک رہے تھے۔ باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ صیہونی فوجیوں کے حملے کے موقع پر ڈرون طیارے بھی بلاطہ کیمپ کی فضا سے فلسطینی نوجوانوں پر گولیاں برسا رہے تھے۔
بتایا جا رہا ہے کہ نابلس کے مضافات میں فلسطینی نوجوانوں نے صیہونی فوجیوں کا جواب دیتے ہوئے ان کے خلاف مسلحانہ کارروائی انجام دی ہے۔
رپورٹوں کے مطابق، العیساویہ ٹاؤن میں فلسطینی نوجوانوں نے صیہونی فوجیوں کے حملے کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔ تازہ اطلاع کے مطابق، یہ جھڑپیں بدستور جاری ہیں۔
ادھر الخلیل میں فلسطینی نوجوانوں نے صیہونیوں کی ایک بس پر پتھراؤ کیا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ بنیامین نیتن یاہو کے بر سر اقتدار آنے کے بعد حالات مزید کشیدہ ہو گئے ۔
یاد رہے کہ نیتن یاہو کی کابینہ نے انتیس دسمبر سے اپنی سرگرمیاں شروع کردی ہیں۔ ان کی حکومت کو صیہونی حلقے بھی انتہاپسندترین اور بدعنوان ترین اتحادی حکومت قرار دے رہے ہیں۔
دوسری جانب فلسطین کے حقوق کے سلسلے میں سرگرم انسانی حقوق کی تنظیم میزان فلسطین نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے سن دو ہزار سے لیکر دو ہزار بائیس تک، دو ہزار ایک سو چھیالیس فلسطینی شہریوں کو ڈرون حملوں میں شہید کیا ہے۔
شہید ہونے والوں میں تین سو اسّی بچے اور نوے خواتین شامل ہیں۔
میزان فلسطین نے اعلان کیا ہے کہ صیہونیوں نے ساڑھے تین سو افراد کو ایسی حالت میں ڈرون سے مارے جانے والے میزائلوں کا نشانہ بنایا ہے کہ یہ لوگ اپنے گھروں کے اندر پناہ لئے ہوئے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ صیہونیوں کے ڈرون حملوں میں فلسطینیوں کے ساڑھے تین ہزار سے زیادہ رہائشی مکانات مسمار ہوئے ہیں۔