صیہونیت مخالف کارروائیاں تیز کرنے کا عزم
فلسطین کے استقامتی محاذ نے نابلس پر صیہونیوں کے حملوں کے جواب میں مزاحتمی کارروائیاں تیز کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: جھاد اسلامی فلسطین کے پریس انفارمیشن سیکریٹری داؤد شہاب نے اپنے ایک بیان میں نابلس پر صیہونیوں کے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی حکومت مغربی کنارے کے علاقوں اور مقبوضہ بیت المقدس پر مسلسل جارحیت کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو کچھ حوارہ ٹاؤن میں ہورہا ہے وہ تحریک مزاحمت کو بھرپور جنگ کرنے اور غیر قانونی صیہونی بستیوں کو نشانہ بنانے پر مجبور کر رہا ہے۔
جھاد اسلامی کے پریس انفارمیشن سیکریٹری نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں کشیدگی میں کمی کی باتیں کرنے والے، صرف اسرائیل کو اس کے جرائم سے بری کرنا چاہتے ہیں ۔ ان کا اشارہ عقبہ میں والے اجلاس کی جانب تھا۔
انہوں نے واضح کیا کہ مزاحمت ہی غاصب صیہونی حکومت کی دہشت گردی اور جرائم کا واحد جواب ہے۔
اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان عبدالطیف قانوع نے بھی عقبہ اجلاس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس نے غاصب صیہونی حکومت کو اپنے جرائم جاری رکھنے کا کھلا اشارہ دے دیا ہے۔
انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کے سیکورٹی اداروں پر زور دیا کہ وہ عوام کے ساتھ مل کر غاصبوں اور صیہونی انتہا پسندوں کا مقابلہ کریں۔
حماس کے ترجمان نے واضح کیا کہ فاشسٹ صیہونی حکومت کو فلسطینی شہریوں کے سیاہ و سفید کا مالک بننے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مزاحمت ہی فلسطینی قوم کا انتخاب اور اپنے دفاع کا جائز ہتھیار ہے۔
دوسری جانب حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری نے فلسطینی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حوارہ ٹاؤن کے دفاع اور صیہونیوں کو وہاں سے باہر نکالنے کے لیے آمادہ ہوجائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج اپنے غصب شدہ حقوق کی بازیابی اور اپنے مقدسات کے دفاع کا دن ہے جس میں مسجد الاقصی سر فہرست ہے۔
ڈیموکریٹک محاذ برائے آزادی فلسطین نے بھی اپنے ایک بیان میں نابلس پر صیہونی انتہاپسندوں کے منظم حملوں کو ریاستی دہشت گردی قرار دیا ہے۔
ڈیموکریٹک محاذ برای آزادی فلسطین کا کہنا ہے کہ صیہونی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے جھڑپوں کا دائرہ وسیع کرنے اور ہر جگہ حملے کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈیموکریٹک محاذ نے چھڑپوں کی فرنٹ لائن کے قریب واقع علاقوں میں رہنے والے تمام فلسطینیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صیہونی جارحیت کے مقابلے کے لیے خود کو پوری طرح آمادہ رکھیں۔
ادھر الفتح تحریک نے نابلس پر صیہونیوں کے حملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، اپنے تمام کارکنوں کو چوکس اور تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔
فلسطین کی وزارت خارجہ نے بھی نابلس پر صیہونیوں کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے نیتن یاھو کابینہ کو اس حملے کا اصل ذمہ دار قرار دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بدھ کے روز صیہونی دہشت گردوں نے، جنہیں اسرائیلی فوج کی حمایت حاصل تھی، نابلس کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں پر حملے کیے تھے جس میں گیارہ فلسطینی شہید اور سو سے زائد زخمی ہوئے تھے۔