فلسطینی مجاہدین نے صیہونی فوجیوں کی پیشقدمی روک دی
فلسطینی مجاہدین نے العین کیمپ میں مزاحمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے غاصب صیہونی فوج کی پیشقدمی روک دی ہے ۔ دوسری جانب فلسطینی ہیکروں نے پوسٹل سروس اور آبپاشی کے نظام کو ہیک کرلیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: مزاحمتی گروپ عرین الاسود کے جوانوں نے سخت استقامت کا مظاہرہ کرکے غاصب صیہونی فوجیوں کو مغربی کنارے کے فلسطینی کیمپ العین میں داخل ہونے کی اجازت نہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نابلس کے علاقے میں عرین الاسود سمیت تمام فلسطینی مزاحمتی گروپ صیہونی جارحیت اور اقدامات کے مقابلے میں پوری طرح فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔
ادھر فلسطین انفارمیشن سینٹر نے بتایا ہے کہ مزاحمتی گروپوں نے پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران مغربی کے کنارے کے مختلف علاقوں میں کم سے کم اکیس صیہونیت مخالف کارروائیاں انجام دی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی مجاہدین نے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں صیہونی فوجیوں پر فائرنگ کی اور دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا ہے۔
الخلیل ، نابلس، بیت المقدس، اریحا، طولکرم اور بیت لحم میں انجام پانے والی ان کارروائیوں میں کے دوران فلسطینی مجاہدین نے صہیونی غاصبوں کو ناکو چنے چبوا دیئے ہیں۔
ایک اور اطلاع کے مطابق نابلس شہر کی بیت فوریک چیک پوسٹ پر، فلسطینیوں مجاہدین کے حملوں اور جھڑپوں کے بعد مذکورہ چیک پوسٹ کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں غاصب صیہونی فوجیوں نے بیت المقدس کے شفعاط ٹاؤن پر حملہ کی کوشش کی لیکن انہیں فلسطینیوں کی شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ۔
درایں اثنا صیہونی حکومت کی پوسٹل سروس اور آبپاشی نظام پر فلسطینیوں کے سائبر حملوں کے وجہ سے مقبوضہ فلسطین یعنی اسرائیل کے بہت سے شہروں میں زندگی مفلوج ہوکے رہ گئی ہے۔
صیہونی ذرائع ابلاغ نے بھی فلسطینیوں کے سائبر حملوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہودی تہوار عید فصح کے موقع پر پوسٹل سروس کا نظام برطرح متاثر ہوا ہے۔
گزشتہ منگل کو بھی صیہونی ذرائع نے دس ریاستی اداروں پر سائبـر حملوں کی خبریں جاری کی تھیں ۔ صیہونی حکومت کے آرمی ریڈیو کا کہنا ہے کہ عبری یونیورسٹی، تل ابیب یونیورسٹی اور بارایلان یونیورسٹی کی ویب سائٹ بھی سائبر حملوں کے بعد دسترس سے خارج ہوگئی ہے۔
سائبر حملے، جنگ کا ایک طاقتور اور کم خرچ آپشن بن چکے ہیں اور صیہونی حکومت کے بنیادی ڈھانچے پر مختلف گروہوں کے سائبر حملے اور اہم معلومات تک رسائی اور ان کے پھیلاؤ نے اس جعلی حکومت کی سائبر بالادستی کا افسانہ چکنا چور کردیا ہے۔