فلسطینی عوام کی مشکلات کے دن ختم ہونے والے ہیں، فلسطینی وزیرخارجہ
فلسطین کے وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کی مشکلات اور مسائل کے دن اب ختم ہونے والے ہیں
سحرنیوز/عالم اسلام:فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنی تقریر میں سرزمین فلسطین پر غاصبانہ قبضے کے آغاز یا یوم نکبت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سترسال سے زائد کا عرصہ گذر جانے کے بعد آج بھی فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے جبری طور پر نکالنے اور فلسطینیوں کی زمینوں کو ہڑپنے کا سلسلہ جاری ہے۔
فلسطین کے وزیرخارجہ نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ اگر اقوام متحدہ کے منشور کی پابندی کی جاتی اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کیا جاتا تو فلسطین میں امن کافی پہلے برقرار اور غاصبانہ قبضے اور نسلی امتیاز کا خاتمہ ہوچکا ہوتا کہا کہ فلسطینیوں کے مسائل و مشکلات کے خاتمے کا وقت آن پہنچا ہے۔
فلسطین کے وزیرخارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ فلسطین کے عوام جس چیز کا مطالبہ کررہے ہیں وہ صرف یہ ہے کہ اقوام متحدہ کے منشور کی پابندی کی جائے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ہفتے کو ایک بل کی منظوری دی تھی جس میں ہیگ کی عالمی عدالت سے کہا گیا تھا کہ فلسطینی عوام کے حقوق کی پامالی ، طویل غاصبانہ قبضے ، غیر قانونی صیہونی بستیوں کی تعمیر اور مقبوضہ بیت المقدس میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے لئےصیہونی حکومت کے اقدامات کے خلاف حکم جاری کرے۔
یوم نکبت فلسطینیوں کے لئے اس تلخ تاریخ کی یاد دلاتا ہے جب مئی انیس سو اڑتالیس کو فلسطینیوں کی زمینوں پر جبری قبضہ کرکے آٹھ لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو بے گھر کردیا گیا تھا اور یوں بہت بڑی تعداد میں فلسطینی اپنا گھر بار چھوڑنے اور دیگر علاقوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے۔
دوسری جانب فلسطین کے استقامتی گروہوں نے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ مسجد الاقصی کے باب الرحمہ پر صیہونی فوجیوں کے حملے کا ہر حال میں جواب دیں گے۔
صیہونی فوجیوں نے گذشتہ اتوار کو اپنے جارحانہ اقدام کے تحت مسجد الاقصی میں داخل ہو کر باب الرحمہ پر حملہ کیا تھا اور مسلمانوں کے قبلہ اول کو کافی نقصان پہنچایا تھا۔
فلسطینی گروہوں نے اپنے سلسلہ وار اجلاس کے دوران مسجد الاقصی پر صیہونی حکومت کی جارحیت کو آگ سے کھیلنےکے مترادف قرار دیا اور کہا کہ مسجد الاقصی اور باب الرحمہ پر حملے بیت المقدس کی اسلامی شناخت کو تبدیل کرنے کی صیہونی حکومت کی کوششوں کے ناکام ہوجانے کا نتیجہ ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بیت المقدس کو یہودی رنگ دینے کی سازش بھی ناکام ہوچکی ہے۔
فلسطین کے استقامتی گروہوں نے اسی طرح اس اجلاس میں فلسطینی عوام سے مسجدالاقصی میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں پہنچنے اور مسجد الاقصی کو تقسیم کرنے کی صیہونی حکومت کی خبیثانہ سازش کو ناکام بنانے کی اپیل کی ہے ۔ فلسطینی گروہوں نے اسی طرح کہا کہ فلسطینی قیدیوں شیخ خضرعدنان اور ولید دقہ کے علاج و معالجے میں صیہونی حکومت کی لاپروائی ایک خطرناک پالیسیی ہے۔