May ۰۱, ۲۰۲۳ ۱۴:۱۰ Asia/Tehran
  • بیت المقدس میں مسجد الاقصی اور بیت اللحم میں ہسپتال پر صیہونی جارحیت

غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی اور بیت اللحم میں ایک ہسپتال کو جارحیت کا نشانہ بنایا اور ہسپتال کے اندر آنسو گیس کا استعمال کیا۔

سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطینی ذرائع کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں نے پیر کو بیت اللحم میں سرکاری ہسپتال پر حملہ کیا اور اسپتال کے اندر آنسو گیس کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں اسپتال میں موجود بیماروں اور ان کے تیمار داروں کی حالت غیر ہو گئی۔

فلسطین کی وزارت صحت نے ایک بیان میں غاصب صیہونیوں کے اس وحشیانہ اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔

دوسری جانب صیہونی انتہا پسندوں نے پیر کی صبح سخت سیکورٹی کے ساتھ مقبوضہ بیت المقدس میں مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی پر دھاوا بول دیا۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ اسلامی و فلسطینی تشخص کی حامل یہ مسجد صیہونی فوجیوں اور صیہونی انتہا پسندوں کی جانب سے بارہا اجتماعی طور پر جارحیت کا نشانہ بنتی رہی ہے اور صیہونی فوجی اور غاصب صیہونی حکام اس مسجد کی بے حرمتی کرتے ہوئے مسلمانوں کے اس مقدس مقام میں داخل ہوتے رہے ہیں۔ 

اسلامی و فلسطینی تشخص کی حامل اس مسجد کو صیہونی فوجیوں اور صیہونی انتہا پسندوں کی جانب سے بارہا اجتماعی طور پر جارحیت کا نشانہ بنائے جانے کا مقصد اس مسجد کی زمان و مکان کے لحاظ سے تقسیم ہے تاکہ اس مسجد کو رفتہ رفتہ صیہونی رنگ میں رنگ دیا جائے اور اس کی حقیقی  شناخت ختم کر دی جائے۔

ایک اور رپورٹ کے مطابق غرب اردن کے علاقے اریحا میں غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں کے ہاتھوں ایک فلسطینی جوان شہید ہو گیا۔

یہ شہادت عقبہ جبرعلاقے میں ہوئی۔ فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں نے پیر کو غرب اردن میں اریحا کے علاقے عقبہ جبر پر حملہ کیا جہاں فلسطینی جوانوں اور جارح صیہونی فوجیوں میں جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہو گیا اور نتیجے میں جبریل الدعہ نامی ایک فلسطینی جوان شہید ہو گیا جبکہ اس فلسطینی کے زخمی ہونے پر صیہونی فوجیوں نے اس فلسطینی جوان کو طبی امداد سے محروم رکھا اور ایمبولینس کو وہاں پہنچنے نہیں دیا یہاں تک کہ یہ فلسطینی جوان دم توڑ گیا۔

جمعے کے روز بھی غرب اردن کے علاقے بیت اللحم میں تقوع نامی علاقے میں ایک پندرہ سالہ فلسطینی نو جوان صیہونی فوجیوں کی جارحیت میں شہید ہو گیا تھا۔

صیہونی فوجیوں نے پیر کے روز غرب اردن کے شمال میں واقع شہر جنین کے جنوب میں جہاد اسلامی فلسطین کے ایک رہنما مہدی الشرقاوی کو گرفتار کر لیا۔

غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں کو اب تک غزہ اور مقبوضہ جنوبی علاقوں میں ہی فلسطینیوں کی شدید مزاحمت کا سامنا تھا مگر اب غرب اردن کے مختلف علاقوں کے فلسطینی جوانوں کی جانب سے صیہونی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جا رہا ہے جس سے صیہونی حکام کی نیند اڑ گئی ہیں خاص طور سے ایسی صورت میں کہ جب فلسطینی مجاہدین نے صیہونی فوجیوں کی مسلح کاروائیوں کا جواب ہتھیاروں سے دینے کا فیصلہ کر لیا ہے اور فلسطین کی تحریک استقامت کی جوابی کاروائیوں نے صیہونی حکام کو ناکوں چنے چبوا دیئے ہیں۔ 

ادھر عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے سیکریٹری جنرل احمد سعدات نے اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں مقبوضہ فلسطین کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے مقبوضہ علاقوں میں ایک اور انتفاضہ کے زور پکڑنے کی نوید دی ہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ موجودہ صورت حال تیسری انتفاضہ کے زور پکڑنے کا باعث بنتی جا رہی ہے جو پہلی دو انتفاضہ  تحریکوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ مستحکم اور مضبوط نیز قوی جذبے کی حامل ہے۔

قابل ذکر ہے کہ پہلی انتفاضہ انیس سو ستّاسی میں شروع ہو کر انیس سو ترانوے میں اسلو معاہدے تک جاری رہی۔

دوسری انتفاضہ  تحریک بیت المقدس کے نام سے سن دو ہزار میں شروع ہوئی اور دو ہزار پانچ تک جاری رہی۔

فلسطینیوں کی تیسری انتفاضہ، انتفاضہ قدس ہے جو اکتوبر دو ہزار پندرہ میں شروع ہوئی ہے اور مسلسل جاری  ہے۔

ٹیگس