ہم خطے کو کشیدگی کے میدان میں تبدیل نہیں ہونے دیں گے: محمد بن سلمان
عرب لیگ کا بتیسواں سربراہی اجلاس آج جدہ میں شروع ہوا اور عرب لیگ کی سربراہی الجزائر سے سعودی عرب کو سونپ دی گئی۔
سحرنیوز/عالم اسلام: الجزائر کے صدر ایمن بن عبدالرحمن نے جدہ میں عرب لیگ کے سربراہی اجلاس کے افتتاحی سیشن میں شام کی عرب لیگ میں واپسی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ عرب لیگ میں شام کی واپسی سے اتحاد و یکجہتی کا نعرہ مضبوط ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ عالمی برادری کو فلسطین کی قوم اور اس کے مقدسات کی حمایت اور صیہونی حکومت کی جانب سے منظم انداز میں ناجائز اور غیرقانونی صیہونی بستیوں کی تعمیر کو روکنا چاہیے۔ انھوں نے غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کی جانب سے وحشیانہ بمباری کی مذمت کی۔
سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان نے بھی جدہ میں عرب لیگ کے سربراہی اجلاس کے افتتاحی سیشن میں کہا کہ ہم اپنے خطے کو کشیدگی کے میدان میں تبدیل نہیں ہونے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ برسوں کی کشیدگی کہ جس سے ہماری قوموں نے دکھ اٹھائے ہیں، کافی ہے۔
محمد بن سلمان نے مزید کہا کہ فلسطین کا مسئلہ عالم اسلام اور عرب دنیا کا اصلی اور مرکزی مسئلہ ہے اور یہ سعودی عرب کی ترجیحات میں شامل ہے اور ہم اس کی راہ حل تلاش کرنے کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔
انھوں نےعرب لیگ میں شام کی واپسی پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ شام کے صدر بشار اسد کی اس اجلاس میں شرکت، مسرت کا باعث ہے اور ہمیں امید ہے کہ شام کی عرب لیگ میں واپسی سے بحران شام کے خاتمے اور وہاں امن و امان کی بحالی میں مدد ملے گی۔
سعودی عرب کے ولیعہد کا کہنا تھا کہ وہ یمن کے بحران کی راہ حل تلاش کرنے کے لیے یمنی فریقوں کی مدد کریں گے۔
انھوں نے سوڈان میں متحارب گروہوں کے درمیان جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اس معاہدے کے نتیجے میں سوڈان میں مستقل جنگ بندی قائم ہوگی۔