فلسطینی سرزمین پر اسرائيلی قبضہ بین الاقوامی انصاف کی توہین ہے: عرب لیگ
عرب لیگ نے اسرائیل کی غاصب حکومت کے توسط سے فلسطینی علاقوں پر قبضے کو بین الاقوامی انصاف کی توہین قرار دیا ہے-
سحرنیوز/ عالم اسلام: موصولہ خبروں کے مطابق عرب لیگ کے نمائندے عبدالحکیم الرفاعی نے پیر کے روز ہیگ کی عالمی عدالت انصاف میں اس بات پر تاکید کی کہ صیہونی حکومت کے توسط سے فلسطینی علاقوں پر مسلسل قبضے کا مطلب بین الاقوامی انصاف کی توہین ہے اور اس قبضے کو ختم نہ کرنا نسل کشی کے مترادف ہے۔
بین الاقوامی عدالت انصاف نے پیر کے روز 1967 سے نسل کشی کرنے والی صیہونی حکومت کے ذریعے فلسطینی اراضی پر قبضے کے قانونی نتائج سے متعلق ایک ہفتے کی سماعت مکمل کرلی۔
اسرائیلی قبضے کے خلاف اقوام متحدہ کی درخواست پر سماعت کی گئی، 8 روزہ سماعت میں 52 ممالک نے 15 ججوں کے پینل کو اپنے دلائل دیے۔ اس اجلاس میں موجود ممالک نے نسل کشی کرنے والی اسرائیلی حکومت کے قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
سماعتوں کا آغاز گزشتہ پیر کو فلسطینی حکام کی گواہی سے ہوا۔فلسطینی حکام نے غاصب صیہونی حکومت پر سامراجی اور نسل پرستانہ نظام کی قیادت کرنے کا الزام عائد کیا اور ججوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اور پیشگی شرائط کے بغیر اس غاصبانہ قبضے کے مکمل خاتمے کا مطالبہ کریں۔
بین الاقوامی عدالت انصاف میں ہونے والی یہ سماعتیں، جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیلی غاصب حکومت کے خلاف دائر کی گئی شکایت سے الگ ہیں۔ جنوبی افریقہ نے غزہ کی پٹی میں نسل کشی کرنے والی اسرائیلی حکومت پر نسل کشی کا الزام لگایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی قبضے پر عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ آنے میں 6 ماہ لگ سکتے ہیں۔
: