غاصب صیہونی حکومت کے جواب کا انتظار/ انگلیاں ٹریگر پر، حماس
حماس کے ایک رہنما نے قیدیوں کے تبادلہ کے سلسلے میں ہونے والے مذاکرات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے صیہونی حکومت نے مزاحمتی فرنٹ کی کچھ شرطوں کو تسلیم کر لیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: الجزائر میں حماس کے نمائندے " یوسف حمدان" نے ایک انٹرویو میں کہا: حماس کا نظریہ واضح ہے اور اس کی اطلاع ثالث کرنے والوں کو دے دی گئی ہے اور انہوں نے غاصبوں تک پیغام پہنچا دیا ہے اور اب ان کے جواب کا انتظار ہے۔
انہوں نے بتایا: غاصب صیہونی حکومت نے 7 مہینوں تک جنگ کے بعد مزاحمت کی کئی شرطوں کو تسلیم کر لیا ہے۔ اب بال غاصب حکومت کی کورٹ میں ہے اور اگر وہ مفاہمت اور قیدیوں کی رہائی کے خواہاں ہیں تو ہماری شرطیں قبول کرنے کے علاوہ ان کے پاس کوئی چارہ نہيں ہے۔
حمدان نے کہا: جن شرطوں کو غاصب صیہونی حکومت نے تسلیم کیا ہے ان میں جنگ بندی اور نتساریم سے پسپائی ہے جو شمالی اور جنوبی غزہ کو ایک دوسرے سے الگ کرتا ہے۔ اسی طرح انہوں نے فلسطین کی شمالی غزہ واپسی کی شرط بھی تسلیم کر لی ہے لیکن ہمیں یہ یقین ہونا چاہیے کہ جنگ بندی مستقل ہو گی اور اسی طرح قیدیوں کے تبادلے سے قبل غزہ سے غاصبوں کی مکمل واپسی ضروری ہے۔