یوم نکبۃ کے موقع پر ہزاروں فلسطینی باشندوں کی " واپسی مارچ " میں شرکت
انیس سو اڑتالیس کے مقبوضہ فلسطین کے علاقوں کے ہزاروں باشندوں نے یوم نکبہ کے چھہتر سال پورے ہونے کے موقع پر " واپسی مظاہرے " میں شرکت کی-
سحرنیوز/ عالم اسلام: ایسنا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انیس سو اڑتالیس کی سرزمین میں فلسطینی تارکین وطن کے دفاع کی تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ یوم نکبت وہ دن ہے کہ جب فلسطینی عوام اپنے حقوق حاصل کرنے اور ان مقبوضہ اراضی کی جانب کہ جہاں سےان کو زبردستی نکالا گیا تھا ، واپسی کے لیے جدو جہد کرتے ہیں۔
انیس سو اڑتالیس کی سرزمین میں فلسطینی تارکین وطن کے دفاع کی تنظیم نے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہ فلسطینی قوم کی واپسی کے قانونی اور انسانی حق کا کوئی متبادل نہیں، کہا کہ "یوم نکبہ" ایک انسانی المیے کی روایت ہے کہ جس نے فلسطینیوں کے سیاسی، اقتصادی، ثقافتی اور قانونی بنیادوں کے ایک بڑے حصے کو نابود کردیا تاکہ ایک ناجائز اورغیر قانونی حکومت کی تشکیل کی راہ ہموارہوسکے-
خیال رہے کہ انیس سو اڑتالیس میں صیہونی غاصبوں نے فلسطینی قوم کے خلاف ستّر سے زائد وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کیا تھا، جس میں پانچ سواکتیس سے زائد شہر اور دیہات تباہ کردیئے گئے تھے، اس کے علاوہ سات سو چوہتر دیگر دیہاتوں کو قابضین نے اپنے قبضے میں لے لیا تھا اور آٹھ ہزار سے زائد فلسطینی اپنی زمینوں اور گھروں سے بے دخل کر دیئے گئے تھے-
واضح رہےکہ چھہتر سال قبل پندرہ مئی انیس سو اڑتالیس کو صیہونی جرائم پیشہ گروہوں اور تنظیموں نے فلسطینی قوم کے خلاف وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کیا اور ان کی سرزمین پر قبضہ کر لیا تھا اور یہی وہ جرم ہے جو یوم نکبہ کے نام سے مشہور ہوا۔