Feb ۰۵, ۲۰۲۵ ۱۵:۱۸ Asia/Tehran
  • فلسطینی ڈٹ گئے، غزہ نہیں چھوڑیں گے، ٹرمپ کو اپنے موقف سے پیچھے ہٹنا پڑے گا

فلسطینی عوام کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اور نیتن یاہو فلسطینی عوام اور ان کی اپنی زمین سے انسیت کو نہیں سمجھتے ہم اپنی سرزمین پر ہی رہیں گے اور غزہ کو نہیں چھوڑیں گے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینیوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضہ کرنے کے اعلان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ بھی ہوجائے، ہم کسی صورت غزہ چھوڑ کر کسی اور مقام پر منتقل نہیں ہوں گے۔

زیادہ تر فلسطینیوں کی طرح غزہ کے جنوبی شہر رفح کے

34 سالہ رہائشی حاتم عزام نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا  جس میں انہوں نے کہا کہ غزہ کے رہائشیوں کو مصر یا اردن منتقل ہو جانا چاہیے۔

رفح کے ایک اور 30 سالہ رہائشی ایحاب احمد نے افسوس کا اظہار کیا کہ ٹرمپ اور نیتن یاہو اب بھی فلسطینی عوام اور ان کے اپنی زمین سے انسیت کو نہیں سمجھتے، ہم اس سرزمین پر رہیں گے، چاہے کچھ بھی ہو، چاہے ہمیں خیموں اور سڑکوں پر ہی رہنا پڑے، ہم اپنی زمین سے جڑے رہیں گے۔

ایحاب احمد نے اے ایف پی کو بتایا کہ فلسطینیوں نے برطانیہ کے مینڈیٹ کے بعد 1948 کی جنگ سے سبق سیکھا جب اسرائیل کے قیام کے وقت لاکھوں فلسطینیوں کو گھروں سے محروم کیا گیا اور انہیں واپس جانے کی اجازت نہیں دی گئی، دنیا کو اس پیغام کو سمجھنا چاہیے کہ اس بار ہم اس طرح سے کہیں نہیں جائیں گے جیسا کہ 1948 میں ہوا تھا۔

 یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ  پریس کانفرنس میں فلسطین کی محصور اور اسرائیل کے ہاتھوں تباہ کی گئی پٹی غزہ پر قبضہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا اور  ہم اس کے مالک ہوں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو اردن اور مصر میں بسایا جائے گا تاہم مصر اور اردن نے ٹرمپ کے بیان کو سختی سے مسترد کر دیا ہے اور ان ممالک کے علاوہ  غزہ اور دیگر ہمسایہ ممالک نے بھی اسے ماننے سے انکار کیا ہے۔

ٹیگس