اسرائیل کے تصور کے برخلاف، سعودی عرب نے ایران کی جانب اپنا رویہ تبدیل کردیا ہے: صیہونی تجزیہ کار
صیہونی ماہرین کی نگاہ میں بھی عرب ممالک بالخصوص سعودی عرب نے ماضی کے برخلاف، ایران کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کا طریقہ کار اپنا لیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام:ایران کے مسائل کے ماہر صیہونی مبصر ڈینی سیترینووچ نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے ماہرین اور حکام ایران کی جانب سعودی عرب کی پالیسی کی طرف سے غلط فہمی میں مبتلا ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ سن 2015 کے برخلاف جب اسرائیل اور سعودی عرب ایران کے ساتھ ہر طرح کے معاہدے کے مخالف تھے، اب واحد اسرائیل ہے جو ایران پر حملے کا خواہاں دکھائی دے رہا ہے۔
ڈینی سیترینووچ نے کہا کہ ریاض، تہران کے ساتھ مسلسل کشیدگی کم کرنے کی جانب گامزن ہے اور ریاض اور خلیج فارس کے دیگر عرب ممالک ایران پر جارحیت کے نتائج کی جانب سے بہت زیادہ خوفزدہ ہیں۔
صیہونی مبصر نے کہا کہ ان کے بقول یہ بات نہیں کہ وہ ایران کو خطرہ نہیں سمجھتے بلکہ ان کی ترجیح "پرامن" راہ حل ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو کوئی یہ سمجھ بیٹھا ہے کہ ایران پر حملہ، سعودی عرب اور اسرائیل کے تعلقات کو معمول پر لاسکتا ہے، اسے اس بات کا اندازہ ہی نہیں کہ ریاض نے کس حد تک ایران کی جانب اپنا رویہ تبدیل کیا ہے۔