غزہ کی امیدوں کا سفیر، کاروانِ صمود دشمن کی نظروں میں
غزہ کی نجات کے لئے تشکیل پانے والا بین الاقوامی انسانی بحری کاروان صمود اب خطرناک علاقے میں داخل ہو گیا ہے اور غاصب صیہونی ٹولے نے اپنے ڈرون تیاروں سے اس کی فضائی نگرانی شروع کر دی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام:دہشتگرد صیہونی ٹولے کی جانب سے لاحق سنجیدہ خطرات کے پیش نظر صمود نامی بین الاقوامی فلوٹیلا کمیٹی کے ترجمان سیف ابو کشک نے کاروان پر ہر قسم کے حملے کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایسا تو اسے سمندری قزاقی تصور کیا جائے گا۔
الجزیرہ نیوز چینل کے مطابق صمود فلوٹیلا کمیٹی کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل نے کارروان پر اگر حملہ کیا تو اُسے بحری قزاقی سمجھا جائے گا کیوں کہ وہ آزاد اور بین الاقوامی پانی میں انجام پائے گا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اب ہم اُسی خطرناک علاقے میں داخل ہو چکے ہیں جہاں اس سے قبل صیہونی حکومت کے فوجیوں نے غزہ کا محاصرہ توڑنے کی کوشش کرنے والے بحری جہازوں پر حملہ کیا تھا۔
فلسطین کی شہید خاتون صحافی شیرین ابوعقلہ کے نام سے موسوم صمود فلوٹیلا میں شامل ایک کشتی کے ناخدا کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت جیمرز کو لگا کر دیگر کشتیوں کے ساتھ کمیونیکیشن کو بڑا دشوار بنا دیا ہے اور صیہونیوں کا یہ اقدام سمندری ڈکیتی کا مصداق ہے تاہم ہم لوگ غزہ کی جانب اپنا سفر جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب صمود فلوٹیلا کے جاری کردہ بیان کے مطابق آج صبح سے غاصب صیہونی حکومت کے ڈرون طیاروں نے کاروان کے اوپر اپنی پروازیں شروع کر دی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کم از کم بیس صیہونی ڈرون طیارے ہیں جو صمود کارروان کی فضائی نگرانی کر رہے ہیں۔
گزشتہ دنوں کے دوران دہشتگرد صیہونی ٹولہ کارروان کی کم از کم نو کشتیوں کو اپنے ڈرون حملے کا نشانہ بنا چکا ہے جس کے تحت بارہ دھماکے کشتیوں میں کئے گئے۔
گزشتہ روز یہ خبر آئی تھی کی صمود فلوٹیلا کو اسکورٹ کرنے والی اٹلی بحریہ کے جنگی بیڑے نے غزہ سے ڈیڑھ سو میل کے فاصلے پر پہنچتے ہی کارروان کے ساتھ آگے بڑھنے اور اسکورٹ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ تقریبا پچاس چھوٹی بڑی کشتیوں پر مشتمل ایک بحری کارروان نسل کشی اور بھوک کا شکار غزہ والوں کے لئے انسانی امداد لے کر غزہ کی جانب رواں دواں ہے جس میں کئی ملکوں کے پانچ سو سے زائد سماجی و انسانی کارکن اور بعض سیاستداں موجود ہیں۔
یہ کارروان فریڈم فلوٹیلا کولیشن، گلوبل غزہ موومنٹ" اور صمود فلوٹیلا نامی تنظیموں کے باہمی تعاون سے تیار ہوا ہے-