زیادہ تر فلسطینی شہری مزاحمتی تحریک کو غیر مسلح کرنے کے خلاف ہیں۔
فلسطینی عوام کی اکثریت استقامتی محاذ کو غیر مسلح کئے جانے کی مخالف ہے اور اس کو آزادی فلسطینی ریاست کی تشکیل کا یقین نہیں ہے
سحرنیوز/عالم اسلام: غزہ کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے منصوبے کے بارے میں ایک سروے کے نتائج بتاتے ہیں کہ فلسطینیوں کی اکثریت مقاومتی محاذ کو کسی بھی شکل میں غیر مسلح کئے جانے کی مخالف ہے۔
اس سروے رپورٹ کے مطابق فلسطینی عوام کی اکثریت کا کہنا ہے کہ حتی جنگ بند ہونے کی شرط کی حیثیت سے بھی مقاومتی محاذ کو غیر مسلح نہیں ہونا چاہئے۔
اس رپورٹ کے مطابق اس سروے میں فلسطینی عوام کی اکثریت نے کہا ہے کہ انہیں اس بات کا ہرگزیقین نہیں ہے کہ ٹرمپ کے صلح منصوبے کے نتیجے میں آزاد فلسطینی مملکت قائم ہوگی ۔
اس رپورٹ کے مطابق جنگ بندی اور جنگ کے ختم ہوجانے کے بارے میں ٹرمپ کے منصوبے پر غرب اردن اور غزہ کے عوام کا ردعمل مختلف ہے اور غرب اردن کی بنسبت، غزہ میں اس منصوبے کی حمایت زیادہ ہے۔
اس سروے میں شرکت کرنے والوں کی اکثریت نے حماس کی جانب سے اس منصوبے کو قبول کئے جانے کی حمایت کی ہے لیکن انھوں نے حماس کے غیر مسلح ہونے کی سختی سے مخالفت کی ہے اور ان کی اکثریت نے اس منصوبے کے نتیجے میں آزادی فلسطینی ریاست تشکیل پانے کے بارے میں شک کا اظہار کیا ہے۔
اس سروے میں 1 ہزار 270 لوگوں نے شرکت کی ۔ اس میں جن لوگوں سے انٹرویو لیا گیا، ان میں 830 کا تعلق غرب اردن سے اور 440 کا تعلق غزہ سے تھا۔
غزہ اور غرب اردن میں یہ سروے 22 سے 25 اکتوبر کے درمیان انجام دیا گیا۔