Nov ۱۲, ۲۰۲۵ ۰۹:۲۹ Asia/Tehran
  • اسرائیلی جارحیت بند ہونی چاہئے: شیخ نعیم قاسم

حزب اللہ کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ جنوبی لبنان پر صیہونیوں کی جارحیت کا سلسلہ بند ہونا چاہئے، ہر چیز کی حد ہوتی ہے، ہم اس سے زیادہ برداشت نہیں کرسکتے،جنہیں یہ بات سمجھنی ہے وہ اچھی طرح سمجھتے ہیں۔

سحرنیوز/عالم اسلام: حزب اللہ کے سربراہ شیخ نعیم قاسم نے یوم شہید پر اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہم اپنے خطاب کا آغاز شہید سید حسن نصراللہ کے اس جملے سے کریں گے کہ ہم جس  دن شہید ہوں گے وہی ہماری کامیابی کا دن ہوگا۔

شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ شہید ذلت قبول نہیں کرتا اور عزت کی زندگی، خودمختاری، آزادی، دشمن کے سامنے ڈٹ جانے اور ایمان سے کم پر راضی نہیں ہوتا ۔

انھوں نے کہا کہ آج شہید احمد قصیر کی شہادت کا دن  ہے جس کو ہم نے یوم شہید قرار دیا ہے کیونکہ ان کی شہادت، سبھی شہدا اور ان تمام لوگوں کے لئے نمونہ عمل  اور آئیڈیل ہے جنہوں نے اپنے لئے راہ شہادت کا  انتخاب کیا ہے۔

حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ امریکا نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت کے  پیچھے ہٹنے پر لبنان پر آزادی اور کرامت حاصل ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل لبنان کے مستقبل، اس کی فوج، معیشت، سیاست حتی اس بارے میں بھی مداخلت کررہے ہیں کہ اس ملک کا موقف کیا ہونا چاہئے۔

شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ امریکا لبنان کا مقاومتی کردار ختم کردینا چاہتا ہے تاکہ یہ ملک  ہمیشہ صیہونیوں کی جارحیت کے نشانے پر رہے۔  

حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ صیہونی حکومت لبنان پر اپنا تسلط چاہتی ہے اور گریٹر اسرائیل کے منصوبے کی تکمیل کے لئے اپنی غیر قانونی کالونیوں میں توسیع کے منصوبے پر عمل کررہی ہے۔

  انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نے گزشتہ ایک سال کے دوران مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزی اور لبنان کے خلاف انواع و اقسام کی جارحیت کا ارتکاب کیا ہےاور صیہونی حکومت کے زرخریدوں سے گفتگو نہیں کریں گے جو اپنے ملک کے عوام کے کا دفاع کرنے کے بجائے، امریکا اور صیہونی حکومت کے مطالبات پورے کرنے کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔  

شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ افسوس کہ حکومت لبنان کو  حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے وزارتی بیان کے علاوہ اور کچھ نظر نہیں آتا۔

انھوں نے کہا کہ حکومت اپنی حکمرانی کی بحالی کے ایجنڈے پرکام کیوں نہیں کررہی ہے؟ اس کے لئے ٹائم فریم کا تعین کیوں نہیں کررہی ہے؟

انھوں نے کہا کہ حکومت کو امریکا کے احکام سننے کے بجائے  اپنے شہریوں کی حمایت کرنی چاہئے۔  وہ پورے لبنان میں اس ملک کی فوجی طاقت و توانائی کی نابود دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ صیہونی حکومت کے سامنے کوئی مزاحمت کرنے والا نہ ہو۔  

شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ صیہونی فوجیوں کو ملک سے نکالنا لبنانی حکومت کا فریضہ ہے۔ اگر آج جنوبی لبنان کے عوام کا خون بہایا جارہا ہے تو یہ خونریزی پوے لبنان کو اپنی  لپیٹ میں لے گی۔

انھوں نے کہا کہ یہ صورتحال باقی نہیں رہ سکتی۔ صیہونی حکومت کسی بہانے کی فکر میں نہیں ہے بلکہ ہمارا وجود ہی اس کے لئے بہانہ ہے، وہ ہمیں ختم کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ہمیں اپنے لئے خطرہ سمجھتے ہیں۔

حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ ہم اپنی سرزمین، عوام اور اپنی عزت و شرف کا دفاع کریں گے اور اس کے لئے جو بھی ضروری ہوگا، انجام دیں گے۔

شیخ نعیم قاسم نے صاف اور واضح لفظوں میں کہا کہ ہم کسی بھی حال میں اسلحہ زمین پر نہیں رکھیں گے کیونکہ یہ ہمارے دفاع کا وسیلہ ہے۔ اگر ہمارے خلاف جارحیت ہوئی تو ہم اپنا دفاع کریں گے اور اس راہ میں ہمیں جو بھی قیمت ادا کرنی پڑے، اس کے لئے تیار ہیں ۔  

شیخ نعیم قاسم نے اپنے خطاب کے آخر میں فلسطینی عوام ا ور استقامتی فلسطینی محاذ کی قدردانی کی اور اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایران کی حمایت بدستور جاری ہے۔

انھوں نے اسی کے ساتھ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کو درود و سلام کا مستحق قرار دیا اور شہید قاسم سلیمانی کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔

حزب اللہ کے سربراہ نے یمنی عوام کے قائدین کی استقامت کو بھی خراج تحسین پیش کیا اور عراق کے عوام قبائل، اور حکومت کی حمایت کا شکریہ ادا کیا۔

ٹیگس