فارسی اشعار میں ماضی کی مانند حکمت اور اخلاق پر توجہ دی جاتی رہے، رہبر انقلاب اسلامی
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ تاریخ میں فارسی کے اشعار ہمیشہ پاکیزگی طہارت اور اخلاقیات سے آراستہ رہے ہیں اور اس روایت کو آج کے دور کی شاعری میں بھی فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
نواسہ رسول حضرت امام حسن علیہ السلام کی شب ولادت باسعادت اور شب شعر کی مناسبت سے بدھ کی رات شعرائے کرام اور ادبی و ثقافتی شخصیات نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبرانقلاب اسلامی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں فارسی کے نوجوان شاعروں کی پیشرفت اور ان کے انداز سخن کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ تاریخ میں فارسی کے اشعار ہمیشہ عفت، پاکیزگی، طہارت اور اخلاقیات سے آراستہ رہے ہیں ۔
آپ نے شعرائے کرام ، ادبی شخصیات اور دانشوروں پر زور دیا کہ وہ فارسی شاعری کی عفت پاکیزگی و طہارت کو محفوظ رکھیں ۔
آپ نے معاشرے میں انصاف، مزاحمت اور اخلاقیات سے متعلق باہمی مکالمے کے فروغ کو شاعروں کا ایک اوراہم مقصد قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ فارسی شاعری اخلاق اور حکمت سے لبریز ہے ۔ آپ نے فرمایا کہ عمیق افکار اور حکمت پیش کرنے نیز امید پیدا کرنے میں فارسی شاعری نے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ انقلاب مخالف عناصر فارسی شاعری کو اس کے راستے سے منحرف کرنے ، اور فکر میں سطحی سوچ ، عمل میں لاواوبالی پن ، سیاست سے دوری اور دشمن سے مقابلے میں لاتعلقی پیدا کرنے کے لئے بھاری سرمایہ کاری اور کوششیں کررہے ہیں ۔
آپ نے فرمایا کہ ان کوششوں کے مقابلے میں عمل میں نظم و ضبط، سعی و کوشش، سنجیدگی اور حکمت ، افکار میں گہرائی، تشخص میں استحکام ، اور دشمن کے مقابلے میں مجاہدت کو شاعری میں نمایاں کرنے کی ضرورت ہے ۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے معاشرے میں مفید سماجی تحریکیں اور امید و نشاط پیدا کرنے میں اچھے ترانوں کو موثر قرار دیا اور فرمایا کہ شاعری میں عوام کی دلچسپی کے پیش نظر معاشرے میں اچھی باتیں پہنچانے میں شاعری سے کام لینے کی ضرورت ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ اس نورانی محفل میں 31 شعراء نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی موجودگی میں اپنا منظوم کلام پیش کیا۔