دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے شام کے ساتھ تعاون کی ضرورت
Sep ۲۲, ۲۰۱۵ ۰۹:۰۵ Asia/Tehran
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے نے اپنے ملک کے تعاون کے بغیر دہشت گردی کے خلاف جنگ کو ناممکن قرار دیا ہے.
شامی نیوز ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے بشار الجعفری نے پیر کی شام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سربراہ اور سیکرٹری جنرل کے نام دو الگ الگ خطوط میں کہا ہے کہ داعش اور جبھۃ النصرہ سمیت شام میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کو کچلنا اور ان کو ختم کرنا شامی حکومت کی مکمل ہم آہنگی اور تعاون کے بغیر ممکن نہیں ہے-انھوں نے کہا کہ دہشت گرد گروہ داعش کا مقابلہ کے بہانے شام میں اپنی مداخلت کا جواز پیش کرنے کے لیے امریکہ، برطانیہ، فرانس، کینیڈا اور آسٹریلیا کی کوششیں اقوام متحدہ کے منشور کے منافی ہیں۔
بشار جعفری نے کہا کہ اقوام متحدہ کے منشور کے آرٹیکل اکاون کے مطابق شامی حکومت کی ہم آہنگی کے بغیر مذکورہ ملکوں کا کوئی بھی اقدام بین الاقوامی قوانین اور شام کے اقتدار اعلی کی خلاف ورزی ہے-
بشار الجعفری نے مزید کہا کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے باوجود سعودی عرب، ترکی اور قطر سمیت اقوام متحدہ کے بعض رکن ممالک اپنے تمام تر وسائل و امکانات سے دہشت گردوں کی مالی اور فوجی مدد کر رہے ہیں-