بحران شام کے حل کو صدر اسد کے سیاسی مستقبل سے وابستہ نہ کیا جائے: بان کی مون
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ بحران شام کے حل کو صدر اسد کے سیاسی مستقبل سے وابستہ نہیں کیا جاسکتا۔
برازیل کے شہر ریوڈی جنیرو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بان کی مون نے کہا کہ یہ بات کسی طور پر قابل قبول نہیں ہے کہ بحران شام کے حل کو کسی ایک شخص کے مستقبل کے ساتھ وابستہ کر دیا جائے۔
بحران شام کے حل کی غرض سے تیسرے دور کے مذاکرات جمعے سے نیویارک میں شروع ہو رہے ہیں۔
مذاکرات کے اس مرحلے میں ایران، روس امریکہ اور سعودی عرب سمیت دنیا کے سترہ ممالک کے اعلی سفارتی عہدیدار شرکت کریں گے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا کہ نیویارک مذاکرات میں شرکت کرنے والوں کے درمیان صدر بشار اسد کے سیاسی مستقبل کے بارے میں اختلاف رائے پایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بار ے میں کوئی بھی فیصلہ بقول ان کے بعد میں کیا جائے گا۔ امریکہ اور سعودی عرب صدر بشار اسد کی برطرفی کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ ایرا ن اور روس جیسے ممالک کا کہنا ہے کہ شام کے سیاسی مستقبل کے بارے میں کسی بھی فیصلے کا حق صرف شامی عوام کو حاصل ہے۔
درایں اثنا امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے ماسکو میں صدر ولادی میر پوتن سے طویل ملاقات کے بعد اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ واشنگٹن شام میں حکومت کی تبدیلی کا خواہاں نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے ویانا مذاکرات سے پہلے بھی یہ بات زور دیکر کہی تھی کہ صدر بشاراسد کے بارے میں کسی بھی فیصلے کا حق صرف شامی عوام کو حاصل ہے۔