امریکہ چاہے یا نہ چاہے، دنیا ایران کے ساتھ تعلقات کو فروغ دے گی۔سینیٹرعبدالقیوم
Sep ۰۱, ۲۰۱۵ ۱۳:۲۲ Asia/Tehran
پاکستانی سینیٹر عبدالقیوم نے کہا ہے دنیا کے ممالک ایران کے ساتھ تعلقات میں توسیع لانے کے عزم پر قائم رہیں گے۔
پاکستانی سینیٹر عبدالقیوم نے ارنا کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا کہ امریکی کانگریس چاہے مشترکہ جامع ایکشن پلان کے حق میں فیصلہ دے یا اس کی مخالفت میں دنیا کے ممالک اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اپنے اقتصادی اور تجارتی تعلقات میں توسیع پیدا کرنے کے عزم پر قائم رہیں گے۔پاکستانی سینیٹر نے کہا کہ امریکی صدر باراک اوباما اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کے فوائد سے مکمل طور پر آگاہ ہیں اور ان کا خیال ہے کہ یہ معاہدہ امریکہ اور عالمی برادری کے مفاد میں ہے۔
پاکستانی سینیٹر عبدالقیوم کا کہنا تھا کہ اگر امریکی کانگریس نے مشترکہ جامع ایکشن پلان کی منظوری نہ دی تو امریکی صدر ویٹو کا اپنا حق استعمال کریں گے۔ لیکن میرا خیال یہ ہے کہ امریکی کانگریس ایٹمی معاہدے کو منظور کر لے گی کیونکہ کانگریس کے اراکین اس بات کو اچھی طرح جانتے ہیں کہ حکومت اور کانگریس کے درمیان کشیدگی سےان کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
پاکستان کی حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے سینیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ باراک اوباما اس بات کی پوری کوشش کریں گے کہ امریکی کانگریس، برسہا برس کے کٹھن اور پیچیدہ مذاکرات کے نتیجے میں کئے جانے والے معاہدے کو سبوتاژ نہ کرے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ویانا میں ہونے والے ایٹمی معاہدے کے بعد دنیا کے مختلف ممالک کے متعدد سیاسی،اقتصادی اور تجارتی وفود نے ایران کے دورے کئے اور کر رہے ہیں اور امریکی کانگریس کی جانب سے مشترکہ جامع ایکشن پلان کو منظور نہ کئے جانے کی صورت میں بھی یہ سلسلہ رکنے والا نہیں ہے۔