سعودی اتحاد میں شمولیت کے سلسلے میں پاکستانی موقف میں تبدیلی
پاکستان نے سعودی عرب کی سرکردگی میں دہشت گردی کے خلاف نام نہاد اتحاد میں شامل ہونے کے سلسلے میں اپنا موقف تبدیل کر لیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق اس کے باوجود کہ پاکستان کے خارجہ سیکریٹری اعزاز احمد چودھری نے اسلام آباد میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی عرب پر تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ نواز شریف کو پتہ ہی نہیں ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان کا نام دہشت گردی مخالف اتحاد میں شامل کیا ہے، پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے واضح طور پر موقف تبدیل کرتے ہوئے سعودی قیادت میں دہشت گردی کے خلاف چونتیس اسلامی ملکوں کے اتحاد کا محتاط خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اتحاد کا حصہ بننے کے لیے حدود و قیود کی تفصیلات کا انتظار ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں عالمی اور علاقائی سطح پر ہر قسم کے تعاون کے لیے پرعزم ہے۔
سعودی نیوز ایجنسی نے گستاخانہ اقدام کرتے ہوئے چونتیس اسلامی ممالک سے ہم آہنگی کے بغیر اعلان کیا ہے کہ یہ ممالک، ریاض کی قیادت میں دہشت گردی مخالف اتحاد کی فہرست میں شامل ہیں۔ ریاض کا دعوی ہے کہ ان چونتیس ممالک نے سعودی اتحاد میں شامل ہونے پر اتفاق کیا ہے۔ اب تک ملیشیا، انڈونیشیا اور مصر سمیت بعض ممالک نے اس کی مخالفت کی ہے۔