ایران اور سعودی عرب اپنے اختلافات بات چیت سے حل کریں: نواز شریف
پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان پیدا شدہ کشیدگی پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اختلافات کو پرامن طریقے سے حل کریں۔
اسنا خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم محمد نواز شریف نے اتوار کے دن سعودی عرب کے وزیر دفاع محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان دو اسلامی ممالک ایران اور سعودی عرب سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اپنے اختلافات کو گفتگو کے ذریعے حل کریں۔
محمد نواز شریف نے اسلامی تعاون تنظیم کو ایک سرگرم تنظیم میں تبدیل کئے جانے کی ضرورت پر بھی تاکید کی۔ پاکستانی وزیر اعظم اور سعودی عرب کے وزیر دفاع نے اس ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کے دوسرے مسائل کے بارے میں بھی گفتگو کی۔ سعودی عرب کے وزیر دفاع محمد بن سلمان اتوار کے دن پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد پہنچے۔
واضح رہے کہ آل سعود نے میڈیا کے ذریعے ماحول بنانے اور خطے کی رائے عامہ میں اشتعال پیدا کرنے کے بعد سعودی عرب کے معروف مجاہد عالم دین آیت اللہ باقر النمر کو سزائے موت دے دی۔ جس کے نتیجے میں خطے میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ سعودی عرب کی جانب سے آیت اللہ باقر النمر کو سزائے موت دیے جانے کے بعد دنیا بھر میں ہزاروں افراد نے سعودی عرب کے سفارت خانوں کے باہر احتجاج کیا۔ اس سلسلے میں تہران میں واقع سعودی عرب کے سفارت خانے کے باہر بھی احتجاج کیا گیا۔ سعودی عرب نے بین الاقوامی سطح پر پڑنے والے دباؤ سے نجات حاصل کرنے کے لئے پہلے سے طے شدہ منصوبے کےتحت ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لئے حالانکہ تہران میں سعودی عرب کے سفارت خانے کے باہر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ کے دوران ایک پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگیا ہے اور تقریبا پچاس مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی سمیت ایرانی حکام نے سعودی عرب کے سفارت خانے پر ہونے والے حملے کا فوری طور پر نوٹس لیا اور اس حملے میں ملوث افراد کی شناخت اور گرفتاری کے احکامات جاری کر دیئے تھے۔