Jan ۲۶, ۲۰۱۶ ۱۷:۴۳ Asia/Tehran
  • باچاخان یونیورسٹی پر دہشت گردانہ حملے میں افغانستان کی سرزمین استعمال ہوئی، پاکستان کا الزام

پاکستان کی حکومت نے کہا ہے کہ چارسدہ میں باچاخان یونیورسٹی پر دہشت گردانہ حملے میں افغانستان کی سرزمین استعمال کی گئی تھی۔

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے شہر چار سدہ کی باچاخان یونیورسٹی پر دہشت گردانہ حملے کے چھے روز بعد حکومت پاکستان نے اسلام آباد میں افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ میں طلب کر کے حملے کے لئے افغانستان کی سرزمین استعمال کئے جانے پر احتجاج کیا ہے - پاکستان کے دفتر خارجہ کی ویب سائٹ میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں متعین افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ میں طلب کر کے ان سے باچاخان یونیورسٹی پر دہشت گردانہ حملے کے لئے افغانستان کی سرزمین استعمال کئے جانے پر احتجاج کیاگیا۔ پاکستانی دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ افغان ناظم الامور کو بتایا گیا کہ باچاخان یونیورسٹی پر حملے میں منصوبہ سازوں نے افغان سرزمین اور ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورک استعمال کیا تھا۔

پاکستانی دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے حملے سے متعلق معلومات افغان حکام کو فراہم کردی گئی تھیں۔ دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان نے افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حملے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے۔

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے چارسدہ میں باچاخان یونیورسٹی پر دہشت گردانہ حملے میں اکیس افراد جاں بحق ہوگئے تھے جن میں اساتذہ اور طلبا شامل تھے۔

ٹیگس