پاکستان میں پی آئی اے کی پروازوں کا سلسلہ بدستور معطل
پاکستان میں پی آئی اے کے ملازمین کی ہڑتال کے باعث، جمعرات کے روز بھی پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔
پاکستان میں پی آئی اے ملازمین کی ہڑتال کے باعث ڈیڑھ سو سے زائد پروازوں کو منسوخ کر دیا گیا۔ پی آئی اے کی مجوزہ نجکاری کے خلاف پی آئی اے ملازمین کی ہڑتال کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور انھوں نے مطالبات کی منظوری تک کام نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب ڈی جی رینجرز نے پی آئی اے ملازمین کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی قائم کر دی۔ پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی اپیل پر فلائٹ آپریشنز دو روز سے مکمل بند ہے۔ حکومت کی جانب سے لازمی سروسز ایکٹ کے نفاذ کے باوجود ملازمین کام پر آنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں ملازمین کا دھرنا دو روز سے جاری ہے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ہدایت پر نجی ایرلائنز نے کراچی سے لاہور اور اسلام آباد کے لیے دو، دو اضافی پروازیں چلائیں تاہم عوام نے معمول سے کہیں زیادہ کرائے وصول کئے جانے کی شکایت کی۔ ذرائع کے مطابق بحران کے باعث دو روز کے دوران پی آئی اے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا، قومی ائیرلائن کی تقریباً ڈیڑھ سو ملکی اور بین الاقوامی پروازیں متاثر ہوئیں جس کے باعث پچّیس سے ستّائیس کروڑ روپے کا مسافروں کے کرائے کی مد میں اور تقریبا دو کروڑ روپے کا کارگو کی مد میں نقصان ہوا۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین کیپٹن سہیل بلوچ نے نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ حکومت کو پی آئی اے کے نقصان اور عوام کی مشکلات سے کوئی سروکار نہیں اور نجکاری کے فیصلے کے خاتمے تک احتجاج جاری رہے گا۔
ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے پی آئی اے ملازمین کے احتجاج کے دوران، فائرنگ سے ہلاکتوں کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ ادھر احتجاج کے دوران فائرنگ سے جاں بحق ایئرکرافٹ انجینئر سلیم اکبر کو سپرد خاک کر دیا گیا۔