مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ کی بھوک ہڑتال تیسرے ہفتے میں داخل
شیعہ مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے قتل عام کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ کی بھوک ہڑتال تیسرے ہفتے میں داخل ہوگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے ملک میں شیعہ مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر دہشت گردانہ حملوں کے خلاف تین ہفتے قبل اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، حکومت پاکستان سے شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ اور دیگر اقلیتوں کے قتل عام کو رکوانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ حکومت پاکستان نے تا حال ان کے مطالبات کا کوئی مثبت جواب نہیں دیا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ہم نے مختلف طریقوں سے اپنے مطالبات حکومت کو پیش کیے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات پاکستانی قوم کے مطالبات ہیں ۔ علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے کہا کہ حکومت نے دہشت گردوں کے جرائم پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں اور ہمارے مطالبات کو نظر انداز کر رہی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے ذرائع کا کہنا ہے کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی جسمانی حالت ٹھیک نہیں ہے لیکن ان کے حوصلے بلند ہیں۔ علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ وہ مطالبات پورے ہونے تک بھوک ہڑتال کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔