اقوام متحدہ: جولان پر اسرائیل کا قبضہ غیر قانونی ہے
اقوام متحدہ نے شام کے جولان علاقے پر صیہونی قبضہ کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے ایک بار پھر اکثریت رائے سے قرار داد منظور کی ہے
سحرنیوز/عالم اسلام: اقوام متحدہ نے اکثریت سے دو قرادادوں کو پاس کیا ہے. ان قرار دانوں میں 1967 میں غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے شام کے جولان علاقے پر قبضہ کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے. اس قرار داد کو اردن، جیبوٹی، موریتانیا، قطر، سنگال اور فلسطین نے پیش کیا تھا. قرار داد کے حق میں 151 وؤٹ ڈالے گئے. گیارہ ممالک نے اس قرارداد کی مخالفت میں وؤٹنگ کی. گیارہ ممالک نے اس میں حصہ نہیں لیا.
مصر کی جانب سے پیش کی گئ دوسری قرارداد میں، جو جولان کی پہاڑیوں سے متعلق تھی، صیہونی حکومت کے ہاتھوں اس علاقے پر قبضے اور اس کے الحاق اور قبضے کو غیرقانونی نیز انیس سو اکاسی میں منظور ہونے والی قرارداد چار سو ستانوے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ انیس سوسڑسٹھ کی چھ روزہ جنگ میں غاصب صیہونی حکومت نے جولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کر لیا تھا. اس غاصب حکومت نے انیس سو اکیاسی میں ایک بل پاس کرکے اس علاقے کو اپا حصہ بنا لیا تھا.
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok
اس واقعہ کے فور بعد اقوام متحدہ نے سترہ دسمبر انیس سو اکیاسی کواس کام کو غیر قانونی بتاتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کے خلاف بتایا تھا.
اس وقت سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ہر سال اس اقدام کے خلاف قراردار پیش کرتی ہے۔