اسلام آباد میں سارک کے وزرائے داخلہ کے اجلاس کا اختتام
سارک کے رکن ملکوں کے وزرائے داخلہ کا اجلاس، اسلام آباد میں کشیدہ ماحول کے درمیان ختم ہو گیا۔
اسلام آباد میں ہونے والے سارک ملکوں کے وزرائے داخلہ کے اجلاس کے دوران مسئلہ کشمیر اور وادی میں جاری پرتشدد مظاہروں کا اثر نمایاں رہا- ہندوستانی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ، وقت سے پہلے ہی اسلام آباد سے دہلی لوٹ گئے- اجلاس کے دوران اور اجلاس کے بعد ہندوستان اور پاکستان کی طرف سے ایک دوسرے پر الزام تراشیاں بھی دیکھنے کو ملیں- ہندوستانی وزیرداخلہ نے نام لئے بغیر پاکستان کو ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ صرف دہشت گردوں کا ہی نہیں بلکہ دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ملکوں کا بھی بائیکاٹ کردیا جانا چاہئے- ہندوستانی وزیرداخلہ نے کہا کہ دہشت گرد اور دہشت گردی، اچھی اور بری نہیں ہوسکتی اور ان میں فرق نہیں کیا جانا چاہئے- ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو شہید بنا کرنہ پیش کیا جائے- دوسری طرف پاکستان کے وزیرداخلہ نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ کوئی ملک، دہشت گردی کی آڑ میں آزادی کی کوششوں کو نہیں کچل سکتا اور نہ ہی کوئی قانون دہشت گردی کے نام پر شہریوں پرفائرنگ کی اجازت دیتا ہے- پاکستانی وزیرداخلہ نے کہا کہ مذاکرات کے دروازے بند نہیں کئے ہیں ہمیں الزام تراشی کے بجائے مسئلے کا حل تلاش کرنا چـاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ناراض ہوکر چلے جانا مسئلے کا حل نہیں ہے۔ پاکستانی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ مسئلے کا حل، مذاکرات سے ہی ممکن ہے اور ہمیں الزامات لگانے کے بجائے آگے بڑھنا ہو گا-