اسلام آباد میں سارک سربراہی کانفرنس ملتوی کر دی گئی
ہندوستان کی جانب سے انیسویں سارک سربراہی کانفرنس میں شرکت نہ کئے جانے کے اعلان کے بعد نومبر میں اسلام آباد میں ہونے والی کانفرنس ملتوی کر دی گئی۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے اوڑی علاقے میں ہندوستانی فوجی مرکز پر ہونے والے حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات سخت کشیدہ ہو گئے ہیں- ہندوستان نے اس حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے جبکہ پاکستان نے اس الزام کو سختی کے ساتھ مسترد کر دیا ہے- اوڑی حملے میں اٹھارہ ہندوستانی فوجی ہلاک ہو گئے تھے- ہندوستان کا کہنا ہے کہ موجودہ ماحول میں وہ اسلام آباد میں ہونے والی سارک سربراہی کانفرنس میں شرکت نہیں کر سکتا- ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت ہندوستان نے منگل کو ہی نیپال کو، جو اس وقت سارک کا چیئرمین ملک ہے، اس کی اطلاع دے دی تھی- سارک کے قوانین کے مطابق اگر ایک بھی رکن ملک، کانفرنس میں شرکت سے انکار کردے تو کانفرنس ملتوی ہو جائے گی- پاکستان نے ہندوستان کے اس فیصلے کو افسوسناک قرار دیا ہے- پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہندوستان کا اعلان افسوسناک ہے اور اس سلسلے میں اسلام آباد سے کوئی باقاعدہ رابطہ نہیں کیا گیا- اس درمیان بعض ذرائع کے حوالے سے یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ہندوستان کے ساتھ ساتھ افغانستان، بنگلہ دیش اور بھوٹان نے بھی اسلام آباد سارک سربراہی کانفرنس میں شرکت کرنے سے انکار کر دیا ہے- پاکستانی میڈیا نے بھی سفارتی ذرائع کے حوالے سے اسلام آباد میں سارک سربراہی کانفرنس کے التوا کی تصدیق کر دی ہے- سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملتوی ہونے والی کانفرنس کے دوبارہ انعقاد تک سارک کی سربراہی نیپال کے ہی پاس رہے گی-