پاک افغان سرحد پرشیلنگ 20 مبینہ دہشت گرد ہلاک
پاکستانی فوج کی جانب سے دوسرے روز بھی پاک افغان سرحد پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بھاری توپ خانے سے شیلنگ کا سلسلہ جاری رہا جس کے نتیجے میں 20 مبینہ دہشت گرد ہلاک اور سیکٹروں زخمی ہوگئے۔
افغان ٹی وی کی رپورٹس کے مطابق گذشتہ دو روز میں ہلاک ہونے والے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور جماعت الحرار کے دہشت گردوں کی تعداد 37 ہوگئی ہے ۔
ذرائع کے حوالے سے ان رپورٹس میں کہا گیا کہ ہلاک ہونے والوں میں رحمٰن بابا، جو دہشت گردوں کو خودکش جیکٹس بنانے کی تربیت دیتا تھا اور کمانڈر ولی جو دہشت گردوں کا ٹریننگ کیمپ چلا رہا تھا، بھی شامل ہیں، پاک فوج کی دوسرے روز کی کارروائیوں میں جماعت الحرار کے 12 کیمپس بھی تباہ ہوئے ہیں۔
دونوں جانب سے ان حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کے حوالے سے متضاد دعوے سامنے آرہے ہیں۔
دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات اس وقت کشیدہ صورت حال اختیار کرگئے جب افغان عہدیدار نے پاکستانی سفارت کار کو اپنے دفتر میں بلایا اور پاکستانی فوج کی جانب سے جمعے کو دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر کی گئی کارروائی پراحتجاج ریکارڈ کرایا۔
افغانستان نے پاکستان کے اس موقف کو مسترد کیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ کابل اپنے ملک میں موجود دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے اسلام آباد کو افغانستان میں ہونے والی دہشت گردی کا ذمہ دار ٹھہرا رہا ہے۔
سیہون میں ہونے والے حالیہ خود کش دھماکے کے بعد جس میں 88 افراد جاں بحق اور 250 سے زائد زخمی ہوئے تھے پاکستان کی فوج نے افغانستان میں موجود 76 دہشت گردوں کو حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔