Mar ۱۲, ۲۰۱۷ ۰۸:۴۹ Asia/Tehran
  • پاکستان: دہشت گردی روکنے کیلئے بارڈر بند کیا

پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بارڈر دہشتگردی کی وجہ سے بند کیا ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے کئی واقعات ہوئے جن میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، ان واقعات کی ذمہ داری قبول کرنے والے افغانستان میں مقیم ہیں۔ انہوں نے کہ ہماری سیکیورٹی کی ضرورت تھی کہ ہم بارڈر بند کریں، پاکستان نے40 سال تک افغان باشندوں کو پناہ دی اور بالکل بھائیوں کی طرح انہیں رکھا۔

نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی روکنے کیلئے بارڈر بند کیا تھا اور سیکیورٹی رسک کے باوجود اسے کھولا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ دو طرفہ معاملات حل ہوں، دہشت گردی کے خلاف دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بارڈر کی بندش سے  دونوں سائڈ کا نقصان ہے، لیکن بات جب سیکیورٹی کی ہو تو پھر آپ کو کچھ کمپرومائز کرنا پڑتا ہے، اقتصادی حوالے سے افغانستان ہمارا کولیشن پارٹنر ہے، بارڈر کی بندش کا فیصلہ وقتی ہے، جب ہمیں یقین ہو جائے گا کہ ہم نے اپنے شہریوں اور فوجی اہلکاروں کی سیکیورٹی کے حوالے سے کنٹرول کر لیا ہے تو اس بارے میں بھی حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا۔

نفیس ذکریا نے کہا کہ بارڈر سیکیورٹی رسک کے باوجود کھولا،  بارڈر بند کرنے سے نقصان دونوں طرف ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد دونوں ممالک کے دشمن ہیں،  دہشت گردی کے خلاف دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

 

ٹیگس