تکفیری سوچ مسلمانوں کے قتل عام کا سبب : علامہ ناصر عباس
ہمیشہ سے انتہاء پسند طبقے نے اسلام کا نام لے کر خود اسلام اور مسلمانوں کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے لاہور میں کہا ہے کہ مسلمانوں اور اسلام کو انتہاء پسند طبقے اور تکفیری سوچ رکھنے والوں نے شدید نقصان پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ اسی تکفیری سوچ کی بنا پرآج پوری دنیا میں مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے، مسلمان ممالک کو کمزور کیا جا رہا ہے، مسلم سوسائٹی کو کمزور کیا جا رہا ہے، اسے ٹکڑوں میں بانٹ کر اس کی طاقت کو کمزور کیا جا رہا ہے اور اس کا فائدہ اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں کو ہو رہا ہے۔
علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ انتہاء پسند طبقے نے زبردستی اپنی مرضی اور افکار کو دوسروں پر مسلط کرنے کے لئے تکفیر کا حربہ استعمال کیا اور جوان کی بات کو نہیں مانتا، ان کے انتہاء پسند نظریئے کو نہیں مانتا، اس سوچ کو قبول نہیں کرتا، اس کی تکفیر کرتے ہیں، اسے کافر قرار دیتے ہیں اور جہاد کا مسخ شدہ نظریہ اپنا کر اپنے انہی مسلمان بھائیوں کو قتل کرتے ہیں لہذا ان کا یہ نظریہ انتہاء پسندی اور گمراہی کی بنیاد پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئیے کہ وہ پاکستان کو ایک مسلکی ملک بنانے کی سازشوں کو ناکام بنا دے اور ایک ایسے پاکستان کا احیاء کرے کہ جس کے اندر تعصب اور تفرقہ نہ ہو، کیونکہ آج کا پاکستان قائداعظم کا پاکستان نہیں بلکہ ضیاء الحق کا پاکستان ہے، ہمیں قائداعظم کا پاکستان چاہیئے، جس میں میرٹ کی بنیاد پر لوگوں کو ان کے حقوق ملیں، ہر کوئی آزادی سے زندگی گزارے۔