تکفیریت کے خاتمے کے لئے مسلمانوں کا اتحاد ضروری
پاکستان کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماوں نے کہا ہے کہ پاراچنار پاکستان کے دفاع کی فرنٹ لائن ہے، جسے دہشتگردی کا سامنا ہے، پاراچنار کمزور ہوگا تو پاکستان میں داعش کے داخلے کو نہیں روکا جا سکے گا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام "فرقہ واریت پاکستان کے لئے زہر قاتل" کے عنوان سے کیتھولک گارڈن سولجر بازار کراچی میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ دنیا کی طاقت ایشیا کی طرف منتقل ہو رہی ہے، جو امریکہ اور اس کے حواریوں کے لئے ناقابل برداشت ہے، امریکہ اور برطانیہ سازشیں کرکے پاکستان سمیت ایشیا کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں، دہشت گردی نے پاکستان کو ہلا کر رکھ دیا ہے، تکفیری ٹولے نے شیعہ، اہلسنت اور غیر مسلموں کو بھی نشانہ بنایا ہے، استحکام پاکستان اور تکفیریت کے خاتمے کے لئے سیاسی، مذہبی، عوامی حلقوں کو متحد ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاراچنار پاکستان کے دفاع کی فرنٹ لائن ہے، جسے داعش اور لشکر جھنگوی کی دہشتگردی کا سامنا ہے، پاراچنار کمزور ہوگا تو پاکستان میں داعش کے داخلے کو نہیں روکا جا سکے گا، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان میں مضبوط مرکزی حکومت وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ قائد و اقبال کے پاکستان کا حصول تمام سیاسی و مذہبی و عوامی اکائیوں کا مقصد ہونا چاہیئے، ضیاءالحق کی سوچ نے ہم سے قائد و اقبال کے پاکستان کو چھین لیا ہے، تمام شہداء کسی مسلک و مکتب کے نہیں بلکہ پاکستان کے شہداء ہیں۔
علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ دہشت گردی کے باعث پاکستان میں اسی ہزار جانوں اور اربوں ڈالرز کا نقصان ہوچکا ہے، فرقہ واریت پاکستان کے لئے زہر قاتل ہے۔
پی ایس پی کے رہنما رضا ہارون نے کہا کہ پاکستان میں فرقہ واریت کی سازش کو سمجھنے کے لئے ہمیں عالم اسلام کے خلاف عالمی گریٹ گیم کو سمجھنے کی ضرورت ہے، تمام شہریوں کو برابری کی بنیاد پر حقوق حاصل ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ فرقہ واریت کی سازشوں کو ناکام بنانا ملکی بقاء و سالمیت کے لئے ناگزیر ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیئے، اس زہر قاتل کا خاتمہ حکومت اور سیاسی جماعتوں کی اولین ذمہ داری ہے، اندرونی مسائل کے حل کے لئے فوج کو نہیں بلکہ حکومت اور سیاسی جماعتوں کو کردار ادا کرنا چاہیئے۔
ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی قمر عباس نے کہا کہ فرقہ واریت اور دہشت گردی کے خلاف تمام سیاسی و مذہبی اکائیوں کو عملی میدان میں نکلنا ہوگا، ہمیں دوسروں کے عقائد کو چھیڑنے سے اجتناب کرنا چاہیئے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما حبیب الدین جنیدی نے کہا کہ پاکستان میں تمام مذاہب و مکاتب فکر کے شہریوں کو برابر کے حقوق و آزادی حاصل ہے۔ وفاقی حکمران اگر دہشت گردی کی روک تھام نہیں کرسکتے تو مستعفی ہو جائیں۔
آل پاکستان سنی تحریک کے چیئرمین مطلوب اعوان قادری نے کہا کہ آج پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لئے فرقہ واریت پھیلانے کی سازش کی جا رہی ہے، جسے تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں اور عوام اتحاد و وحدت کے ذریعے ہی ناکام بنا سکتے ہیں۔