لاھوردھماکے کی مذمت
پاکستان کے شہر لاہور میں ہوئے دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی پنجاب سے دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی اور کہا کہ واقعے کی ہر پہلو سے جامع تحقیقات کی جائیں۔ بند روڈ لاہور پر سگیاں پُل کے نزدیک کل رات پونے نوبجے کے قریب فروٹ سےلدے ٹرک میں خوفناک دھماکا ہوا جس سے ٹرک سمیت متعدد گاڑیاں اور ایک نجی اسکول کی تین منزلہ عمارت تباہ ہوگئی۔ ٹرک دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 33 زخمی ہوگئے۔
دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس سے کئی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، دھماکے میں تباہ شدہ عمارت کے ملبے سےایک شخص کی لاش ملی ہے جبکہ 33زخمیوں کو میو اور منشی اسپتال منتقل کردیا گیا ۔ زخمیوں میں بچے بھی شامل ہیں ، 16زخمیوں کو طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس سے زمین میں 5 سے 7 فٹ تک گہرا گڑھا بھی پڑا۔ دھماکے کے بعد لاہور کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی۔
دوسری جانب سگیاں پل کے قریب سی ٹی ڈی کی کارروائی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 4 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ سی ٹی ڈی کے پاس اطلاعات تھیں کہ 6 سے 7 دہشت گردوں نے تخریب کاری کا بڑا منصوبہ بنا رکھا ہے جس پر پولیس نے شیخوپورہ کے قریب سگیاں پل پر دہشت گردوں کو روکا تو ان کا پولیس نے مقابلہ ہو گیا جو تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہا۔ سی ٹی ڈی کے ساتھ مقابلے میں 4 دہشت گرد ہلاک ہو گئے جب کہ 3 اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہو گئے، دہشت گردوں کے قبضے سے 2 کلاشنکوفیں، رائفلیں اور دیگر اسلحہ بھی برآمد ہوا۔ پولیس کے مطابق ہلاک شدا دہشت گردوں کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی سے تھا۔