عزاداری کو محدود کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیرِاہتمام محرم الحرام میں امن و امان اور عزاداروں کو درپیش مسائل کے پیش نظر عزاداری کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں علمائے کرام، ذاکرین عظام، بانیان مجالس اور عزاداروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
عزاداری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےعلمائے کرام اور اہم شخصیات نے کہا کہ عزاداری امام حسین ؑ کے راستے میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ کو ہم ملت جعفریہ کی توہین سمجھتے ہیں اوراس قسم کی سازشوں کو ہم آئینی قانونی اور جمہوری جدوجہد سے شکست دیں گے۔
عزاداری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ ملک بھر میں ایک دفعہ پھر محرم سے قبل ایک منظم منصوبے کے تحت عزاداروں کو ہراساں کرنے کا عمل جاری ہے، پاکستان بھر کی جیلوں میں مکتب تشیع سے تعلق رکھنے والے قیدیوں کو محرم الحرام میں ان کے مذہبی دینی عبادت سے روکا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے سلوک کا مقصد اور ہدف کیا ہے اوریہ احکامات کہاں سے ملتے ہیں تاہم عزاداری کے خلاف سازش کرنے والوں اور منافرت پھیلانے والوں سے ہم بخوبی واقف ہیں۔
سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ پاکستان کے شیعہ سنی متحد ہیں اور چند مٹھی بھر انتہا پسند سوچ کے حامل لوگ جن کے سبب آج ہم دنیا بھر میں مسائل و مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، ان کی خوشنودی کے لئے پُرامن محب وطن عوام کو ہراساں کیا جا رہا ہے، جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات و رکن شوریٰ عالی سید اسد عباس نقوی نے کہا کہ عزاداری نواسہ رسول حضرت امام حسینؑ ہماری شہ رگ حیات ہے، پنجاب سمیت ملک بھر میں کسی بھی حصے میں عزاداری کو محدود کرنے کی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پنجاب کے مختلف اضلاع میں ہماری اطلاعات کے مطابق متعصب انتظامیہ عزاداروں اور بانیان مجالس کے خلاف بلا جواز کارروائیوں میں مصروف ہیں، ہم انتظامیہ اور حکومت وقت کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ عزاداری امام حسین ؑ ہمارا آئینی و قانونی حق ہے اور ہم اپنے اس آئینی حق پر قدغن لگانے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے، چاردیواری کے اندر مجالس عزاء پر کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہم بانیان پاکستان کے وارث ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی نے کہا کہ یہ المیہ سے کم نہیں کہ بانیان پاکستان کی اولادوں کو نواسہ رسولؑ کا غم منانے کے لئے ریاست سے اجازت درکار ہے جو کسی بھی طور قابل قبول نہیں ہے۔
عزاداری کانفرنس میں اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ عزاداری امام حسین علیہ السلام ہماری شہ رگ حیات ہے، ہم اپنی اس عظیم عبادت پر کسی بھی قسم کی قدغن برداشت نہیں کریں گے اور پاکستان بھر میں عزاداران امام حسین ؑ کی فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے، دہشتگردی کے خاتمے کے لئے دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور ان کے سیاسی سرپرستوں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔