Dec ۱۵, ۲۰۱۷ ۱۴:۰۸ Asia/Tehran
  • عمران خان ناٹ آوٹ، سپریم کورٹ آف پاکستان

سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو نااہل قرار دینے کے لئے دائر درخواست مسترد کردی۔

ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اب سے تھوڑی ہی دیر قبل عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عمران خان  پر مالی بدعنوانی کے الزامات ثابت نہیں ہوئے اس لئۓ وہ نا اہل نہیں ہیں۔

فیصلہ سنائے جانے کے وقت عمران خان سپریم کورٹ میں موجود نہیں تھے تاہم جہانگیر ترین، تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری ، درخواست گزار حنیف عباسی، وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور دیگر سیاسی شخصیات بھی اس موقع پر کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے آف شور کمپنیاں چھپانے پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی کے لیے دو درخواستیں دائر کی تھیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمرعطا بندیال اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے ایک سال سماعت کے بعد 14 نومبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

قبل ازیں 14 نومبر کو چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں عمران خان نااہلی کیس کی سماعت کے دوران اپنے ریمارکس میں چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ دیکھنا یہ ہے کہ کیا عمران خان بے ایمان آدمی ہیں کہ نہیں جب کہ برسوں بعد کاروباری لین دین میں قانون کی خلاف ورزی پر کسی کو نااہل کیسے کردیں؟ بعد ازاں عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف دو درخواستیں دائر کررکھی ہیں جن میں انہوں نے موقف اپنایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو آرٹیکل 63،62 کے تحت نااہل کیا جائے کیوں کہ انہوں نے 2013ء میں اپنے کاغذات نامزدگی میں بنی گالہ کی اراضی سے متعلق جھوٹ بولا۔

عدالت میں دائر دوسری درخواست میں کہا گیا کہ عمران خان کی پارٹی فارن فنڈنگ سے چلتی ہے جب کہ پاکستان کے قانون کے تحت کوئی بھی فارن فنڈنگ پارٹی ملک میں انتخابات لڑنے کے اہل نہیں ہوسکتی۔  

 

ٹیگس