Dec ۱۷, ۲۰۱۷ ۱۳:۱۱ Asia/Tehran
  • کوئٹہ چرچ حملے کی مذمت

زرغون روڈ پر واقع چرچ پر خودکش حملے میں 8 افراد جاں بحق اور 31 زخمی ہوگئے۔

پاکستان کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں من جملہ مجلس وحدت مسلمین، تحریک انصاف، پیپلز پارٹی، پاکستان عوامی تحریک اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے کوئٹہ کے علاقے زرغون روڈ پر واقع چرچ پر خودکش حملے کی جس میں 8 افراد جاں بحق اور 31 زخمی ہوئے بھرپورمذمت کرتے ہوئے حکومت سے کہا کہ عوام کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

سیاسی اور مذھبی جماعتوں نے کہا کہ حکومت دعوی کر رہی تھی کہ دہشتگردی پر قابو پا لیا گیا ہے لیکن اس واقعے نے حکومت کے دعووں کی قلعی کھول دی۔

واضح رہے کہ اتوار کی صبح کوئٹہ میں زرغون روڈ پر متعدد دہشت گردوں نے میتھوڈسٹ چرچ پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 8 افراد جاں بحق اور 31 زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ متعدد افراد کی حالت تشویش ناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خطرہ ہے۔ زخمیوں کوایمبولینسز کے ذریعے سول اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ شہر بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے تمام عملے کو طلب کرلیا گیا۔

حکام کے مطابق چار دہشت گرد تھے جنہوں نے حملہ کرنے کی کوشش کی، لیکن سیکورٹی فورسز کی بروقت کارروائی کی وجہ سے ان کا حملہ پوری طرح کامیاب نہیں ہوا۔ ایک بمبار نے خود کو دروازے پر دھماکے سے اڑا لیا جس کے بعد باقی حملہ آوروں نے اندر داخل ہوکر فائرنگ کی اور چاقوؤں سے حملے کیے۔ فورسز سے جھڑپ میں ایک حملہ آور مارا گیا اور دیگر دو حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ پہلے فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں جس کے بعد زوردار دھماکا ہوا۔ دہشتگردوں نے چرچ میں گھس کر اندر موجود افراد پر چاقو سے حملہ کرکے انہیں زخمی بھی کیا۔ ابھی تک کسی بھی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

اتوار کا دن ہونے کی وجہ سے گرجا گھر میں خواتین اور بچوں سمیت مسیحی برادری کے 400 سے زیادہ افراد عبادت کے لیے جمع تھے اور دعائیہ تقریب ہورہی تھی جبکہ کرسمس کی تیاریاں بھی کی جارہی تھیں۔ سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور آپریشن کیا جارہا ہے جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

ٹیگس