Dec ۲۴, ۲۰۱۷ ۱۱:۰۵ Asia/Tehran
  • دہشت گردی کا سبب بیرونی مداخلت

پاکستان کے صدر نے کہا ہے کہ دہشت گردی مقامی معاملہ نہیں بلکہ اس کا سبب بیرونی مداخلت ہے

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں آج صبح سپیکرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کےصدر ممنون حسین نے خطے کے تمام ملکوں کو سی پیک میں شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں امن و استحکام کے لئے غیرمشروط پرخلوص تعاون کیا جبکہ دہشت گردی نے خطے کے ممالک کیلئے مسائل پیدا کئے ہیں۔

پاکستان کےصدر کا کہناتھا کہ حکومت پاکستان کے اقدامات کے نتیجے میں دہشتگردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے ،دہشتگردوں سے نمٹنے میں پاک افواج کے تجربے سے ہمسایہ ممالک فائدہ اٹھاسکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی مقامی معاملہ نہیں بلکہ اس کا سبب بیرونی مداخلت ہے ،نائن الیون کے بعد پاکستان کو دہشت گردی کی دلدل میں دھکیل دیا گیا،پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ کشمیر کے عوام 7دہائیوں سے بنیادی حقوق سے محروم ہیں،کشمیرکے مسئلے نے برصغیر کا امن داؤپر لگا رکھاہے،  مسئلہ کشمیریواین اوکی قراردادوں کی مطابق حل کیاجائے تاکہ جنگ کے بادل چھٹ سکیں۔

اسپیکر کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ دہشتگردی سے پاکستان کو 120 ارب ڈالر کا نقصان ہوا،دنیامیں دہشتگردی سے اب تک 2 لاکھ سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی آدھی کپاس چین اور پاکستان میں پیدا ہوتی ہے،منشیات کی تجارت سے بھی دنیاکوخطرہ ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کےوفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آج6 ملکی سپیکرزکانفرنس ہوئی جس میں افغانستان، ترکی، ایران،روس اورچین کے سپیکرز نے شرکت کی۔ کانفرنس کاعنوان”دہشت گردی اور بین العلاقائی رابطے“ رکھا گیا ہے۔

ٹیگس