پاکستان میں سینیٹ کے چیئرمین کے انتخابات مشاورت اور جوڑ توڑعروج پر
پاکستان میں سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات کل ہو رہے ہیں اس لئے مشاورت اور جوڑ توڑکا عمل عروج پر پہنچ چکا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی اتحادی جماعتوں نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے امیدواروں کے لیے نواز شریف کو مکمل اختیار دے دیا جب کہ دوسری جانب پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف بھی اپنا امیدوار لانے کے لیے سرگرم ہیں۔
قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں اور اتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا جس میں سینیٹ کے چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین کے عہدوں کے لیے موزوں امیدواروں پر غور کیا گیا اور سینیٹ الیکشن کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی گئی۔
دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں کی بھی چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے عہدوں کے لیے سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ چیئرمین سینیٹ کے لیے سلیم مانڈوی والا کے نام پر اتفاق نہ ہونے کے باعث پیپلز پارٹی کی جانب سے بلوچستان سے سینیٹ چیئرمین لانے کے لیے غور کیا جارہا ہے ۔ بلاول بھٹو نے رضا ربانی سے ملاقات بھی کی ہے جب کہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت کا اجلاس بھی طلب کرلیا گیا ہے۔
ادھر وزیر اعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کی سربراہی میں وفد نے پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان سے ملاقات کی جس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیرمین عمران خان نے کہا کہ ہم کسی صورت نہیں چاہتے کہ ن لیگ کا امیدوار چیئرمین سینیٹ بنے، ہمیں آج وزیر اعلی بلوچستان نے اپنے پینل کو سپورٹ کرنے کی درخواست کی ہے ، پی ٹی آئی کے سینیٹرز بلوچستان سے ان کے پینل کو ووٹ دیں گے، پہلی بار بلوچستان سے چئیرمین سینیٹ بنے گا، ہماری کوشش ہے کہ فاٹا سے ڈپٹی چئیرمین سینیٹ آئے۔ اس موقع پر وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجونے کہا کہ ہم فاٹا ارکان اور دیگر جماعتوں سے بھی حمایت کے لیے ملاقات کریں گے۔
دوسری جانب پاکستان کے صدرممنون حسین نے سینیٹ کا اجلاس کل 12 مارچ کو صبح طلب کرلیا ، نو منتخب ارکان حلف اٹھائیں گے ،چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب بھی اسی روز سہ پہر چار بجے کیا جائے گا جس کے بعداجلاس غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا جائے گا ۔