مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم کرنے کافیصلہ
پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ منگل کی شام کو ہنگامی دورے پر صوبائی دارالحکومت کوئٹہ پہنچے۔ کوئٹہ کے ہنگامی دورے کا مقصد شہر کے امن و امان سے متعلق بگڑتی ہوئی صورتحال کو قابو کرنے اور شیعہ ہزارہ اکابرین سے ملاقات کرنا تھا۔
گذشتہ دنوں شیعہ ہزارہ مسلمانوں کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے خلاف کوئٹہ کے چارمختلف مقامات پر احتجاجی دھرنے دیئے گئے تھے۔ احتجاجی مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ آرمی چیف کے کوئٹہ آنے تک احتجاجی دھرنوں کو ختم نہیں کیا جائے گا۔
شیعہ ہزارہ مسلمانوں کے مطالبے کی روشنی میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کوئٹہ پہنچے اور کمانڈر سدرن کمانڈ کے ہیڈ کوارٹر میں شیعہ ہزارہ اکابرین سے خصوصی ملاقات کی۔ اس موقع پر جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ، آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم انجم سمیت دیگر اعلی عہدیداران موجود تھے۔
شیعہ ہزارہ اکابرین میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء، امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی اور وزیر قانون بلوچستان سید محمد رضا، ہزارہ قومی جرگے کے سربراہ قیوم علی چنگیزی، پرنسپل جامعہ امام صادق علامہ محمد جمعہ اسدی، ایچ ڈی پی کے کوہزاد علی ہزارہ، سابق ایم این اے سید ناصر علی شاہ، بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر سید محمد داؤد آغا اور ہزارہ سیاسی کارکن کے طاہر خان ہزارہ شامل تھے۔
ملاقات کے دوران شیعہ ہزارہ برادری کے اکابرین نے چیف آف آرمی اسٹاف کے سامنے اپنے تحفظات رکھے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ قوم کو آئندہ مکمل تحفظ فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔ پاکستانی فوج کے سربراہ کی یقین دہانی کے بعد شیعہ ہزارہ اکابرین نے احتجاجی دھرنے ختم کرنے کا اعلان کیا۔